|

وقتِ اشاعت :   December 21 – 2016

کوئٹہ : کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا ہے کہ اندرونی اور بیرونی دشمن پاکستان اور بلوچستان کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتا جو لوگ پیسے لیکر بلوچستان توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ سمجھ جائیں کہ اب ایسا ممکن نہیں ہے وہ انکا انجام دیکھ لیں جنہوں نے پاکستان کو نقصان پہنچا نے کی کوشش کی بلوچستان کی عوام اب کسی کے بہکا وے میں نہیں آئیگی ، سی پیک بلوچستان اور پاکستان سمیت پورے خطے کی خوشحالی کا منصوبہ ثابت ہوگا بھارت اگر چاہئے تو وہ دشمنی چھوڑ کر اس منصوبے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، پا کستان اسلامی فلا حی ریا ست بنے گا ، ایف سی بلوچستان کی امن وامان کیلئے قربانیاں قابل تحسین ہیں ۔انہوں نے یہ بات منگل کو ایف سی ہیڈ کوارٹر کوئٹہ میں ایف سی بلوچستان کے اہلکاروں و آفیسران میں ایکسیلنس ایوارڈکی تقسیم کے موقع پر خطاب کرتے کہی ۔ اس موقع پر آئی جی ایف سی بلوچستان لیفٹیننٹ جنرل شیر افگن نئے آنے والے آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم ،جی او سی 41ڈویژن میجر جنرل عابد لطیف ، جی او سی 33ڈویژن ، ڈی آئی جی ایف سی بر یگیڈیئر زاہد ودیگر آفیسرا ن بھی موجود تھے ،کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا کہ بلوچستان گزشتہ دس سالوں سے دہشتگردی اور ایسے لوگوں کا شکار رہاہے جو بارود اور بندوق کی نوک پر بلوچستان کی عوام پر اپنا نظریہ مسلط کرنا چاہتے تھے دشمنوں نے بلوچستان کے عوام کو ڈرایا دھمکایا اور انہیں نام نہاد آزادی کا نعرہ تھما دیا بلوچستان کے اندرونی و بیرونی دشمن اور وہ لوگ جو چند پیسوں کی خاطر لندن ، جینوا اور دبئی میں بیٹھ کرپاکستان کو نقصان پہنچا نے کی کو شش کر رہے ہیں وہ جان لیں ایسا ممکن نہیں ہے ،ایف سی اور بلوچستا کی عوام نے مل کر کے مشکل حالات میں بلوچستان میں امن وامان قائم کرنے کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا ۔انہوں نے کہاکہ ایف سی بلوچستان نے فورسز اور عوام کو ڈرانے اور مارنے والوں کے خلاف بھر پور مہم جوئی کی اور بلوچستان کی حفاظت کی اس امن کیلئے ایف سی بلوچستان کے 700جوانوں نے اپنی جان کا نذرانہ دیا دنیا میں سب سے بڑی قربانی جان کی قربانی ہے اور ایف سی کے شہداء نے مادر وطن کی خاطر اس قربانی سے دریغ نہیں کیا ۔انہوں نے کہاکہ فورسز بلوچستان میں کوئی عام کام نہیں کر رہی ہیں انہیں پروپیگنڈے کی فضاء میں بیرونی اور اندرونی دشمن کا سامنا ہے ، بیرونی دشمن پاکستان اور بلوچستان کو امن اور ترقیافتہ نہیں دیکھ سکتا جس کے لئے وہ مختلف حربوں اور پیسوں کے ذریعے اندرونی دشمن کی مدد حاصل کر رہاہے ۔ سیاسی و سما جی تحریکیں اور سرگرمیاں ضرور ہونی چاہئے لیکن انہیں آئین پاکستان کے دائرے میں رہ کر کیاجا سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ سی پیک کے چرچے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ہو رہے ہیں سی پیک منصوبے سے بلوچستان سمیت پورے ملک میں سڑکیں بنیں گی گوادر کی بندر گاہ فعال ہوگی اور یہاں اقتصادی زون قائم ہونگے جس کے بعد عوام میں خوشحالی ہوگی او رپاکستان اسلامی فلاحی ریاست بن کر ابھریگا، سی پیک سے نہ صرف پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے بلکہ ہمسائیہ ممالک ایران ، افغانستان ، اور بھارت بھی اگر دشمنی چھوڑ دیں تو اس منصوبے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے ، جبکہ بلوچستان کی عوام فورسز کے ساتھ ملکر صوبے کو امن کا گہوار ہ بنادیگی اور پاکستان کا مستقبل روشن اور مختلف ہوگا ۔