میلان : جرمنی کے دارالحکومت برلن میں قائم کرسمس بازار میں بڑی تعداد میں شہریوں کو کچلنے والے شخص کو اٹلی میں ہلاک کردیا گیا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق شمالی اٹلی کے شہر میلان میں اس شخص کو پولیس نے فائرنگ کر کے ہلاک کیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اٹلی کے وزیر داخلہ اس حوالے سے پریس کانفرنس میں تمام تفصیلات سامنے لائیں گے۔۔
22 دسمبر کو جرمن فیڈرل پولیس نے اس واقع میں ملوث انیس عمری نامی شخص کی ایک تصویر بھی ریلیز کی تھی، جس کا تعلق شدت پسند تنظیم داعش سے بتایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ 20 دسمبر کو برلن میں قائم کرسمس بازار میں ایک ٹرک نے بڑی تعداد میں شہریوں کو کچل دیا، جس کے نتیجے میں کم سے کم 12 افراد ہلاک جبکہ 48 سے زائد زخمی ہوگئے۔
اس حوالے سے جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ ‘واقعے میں کم سے کم 48 افراد زخمی ہوئے، جن کی حالت تشویش ناک ہے، متعدد ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں’۔
خیال رہے کہ اس سے قبل جرمنی میں ہونے والے متعدد دہشت گردی کے حملوں میں شہری اور سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوتے رہے ہیں، جبکہ ان حملوں کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی گئی۔
رواں سال جولائی میں جرمنی کی جنوبی ریاست بواریا میں کلہاڑی بردار ایک شخص نے ٹرین میں موجود افراد پر حملہ کرکے 5 کو زخمی کردیا تھا، اس واقعے کے 6 روز بعد اسی ریاست میں ہونے والے ایک خود کش دھماکے کے نتیجے میں 15 افراد زخمی ہوئے تھے۔
23 جولائی کو جرمنی کے شہر میونخ کے ایک شاپنگ سینٹر میں فائرنگ کے واقعے میں حملہ آور سمیت 9 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔
فروری میں مبینہ طور پر داعش کے حکم پر ایک جرمن نژاد مراکش سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ لڑکی نے ایک پولیس افسر کو چھری کے وار سے بری طرح زخمی کردیا تھا۔