|

وقتِ اشاعت :   December 24 – 2016

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ ملک کے اندر منقسم پشتونوں کو ایک وحدت’’ پشتونخوا‘‘ میں پرونا چا ہتے ہیں ہم پشتونوں کی شمال، جنوب، فاٹا کے نام سے تقسیم کو ختم کر نے کے لئے جمہوری آئینی طریقے سے ہر جدوجہد کو اپنائیں گے مذہبی جماعتوں کی فاٹا پشتونخوا انضمام مخالفت سمجھ میں آتا ہے جبکہ پشتونوں کے نام پر سیاست کر نیوالوں کی دلیل اور منطق سمجھ سے بالاتر ہے چند سیٹوں کی خاطر پشتون بلوچ برادر اقوام کے جذبات سے کھیلنے کو کسی کی اجازت نہیں دے سکتے صاف شفاف مردم شماری صوبے کے عوام کی آئینی حق ہے منتخب بااختیار فورموں یعنی پارلیمنٹ میں قومی ایشوز پر چھپ کا روزہ اور ذاتی خاندانی مفادات کیلئے سرگرم نام نہاد پشتون بلوچ قوم پرستوں کی اصل چہرہ قوم جان چکی ہیں آج صوبے کے غیور پشتون بلوچ اولس ان کے کرپشن، کمیشن، قبضہ گیری، اقرباء پروری کے بڑے قریب سے نظارہ دیکھ چکے صوبے کے عوام انتہا پسندوں، دہشتگردوں کے رحم وکرم پر ہیں سپریم کورٹ انکوائری کمیشن کی رپورٹ سے دوسروں کے ایماء پر جعلی مینڈیٹ والوں کی اصل چہرہ عیاں ہو چکا فکر با چا خان کے سوا تمام راستے معدوم ہو گئے عارضی، گفتار کے گاذیوں اور بے عمل ٹولیوں کے ذریعے عوامی نیشنل پارٹی کا راستہ نہیں روکا جا سکتا پشتونوں کی جوق درجوق شمولیت سے یہ بات عیاں ہو گئی کہ پشتون ایک سیال مہذب، عدم تشدد کے داعی قوم ہے ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، صوبائی پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی، صوبائی جنرل سیکرٹری نظام الدین کاکڑ، ضلعی صدر عبدالباری کاکڑ، صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سید امیر علی آغا، رکن مرکزی کمیٹی رشید ناصر، صوبائی جوائنٹ سیکرٹری جمال الدین رشتیا، صوبائی سیکرٹری اطلاعات مابت کاکا، ملک رحیم ترین، چیئرمین شاہ جہان آغا، نیک محمد طوغی وال اور دیگر نے منزری بازار میں عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کے دوران اس سے پہلے قائدین کا پرتپاک استقبال کیا گیا جلسہ عام میں ہزاروں افراد نے شر کت کی اس موقع پر پشتونخوامیپ اور جمعیت علماء اسلام سے1100 افراد نے استعفیٰ دے کر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کااعلان کیا مقرریننے کہا شروع دن سے متقدراور پروردہ قوتوں نے پشتونوں کی حقیقی قیادت کو زیرکر نے کے لئے ابن الوقت اور مصنوعی ٹولیاں تشکیل دیں پشتونوں کے جنت نظیر وطن میں مذہبی انتہا پسندی کو فروغ دیا گیا فرسودہ قبائلی روایات، آمرانہ طرز عمل کے ذریعے پشتون قوم کی حقیقی چہرہ مسخ کر نے کی حتی الوسعی کوششیں اور سازشیں کی گئی گزشتہ چار عشروں کے دوران مقتدرر قو توں کے ایماء پر لا کھوں پشتون نہہ داغ ہو گئے ہم چیخ رہے تھے کہ ہمسایہ ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے اجتناب کیا جائے لیکن افسوس ہمارے قائدین کے مشوروں پر عمل درآمد نہ کیا گیا مقررین نے کہا کہ ہم آج بھی تمام تر سہولتوں سے محروم زندگی گزار رنے پر مجبور ہیں صوبے کے عوام مٹھی بھر شرپسند عناصر کے ہاتھوں یر غمال بن کر اجیرن زندگی بسر کر رہے ہیں حکومت اور متعلقہ ادارے عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ثابت ہو رہے ہیں سانحہ8 اگست،24 اکتوبر اور شاہ نورانی کے اندونہاک اور دلخراش واقعات رونما ہو نے کے بعد بھی نا اہل حکمران حکومت سے چمٹے ہوئے ہیں سپریم کورٹ انکوائری کمیشن کے رپورٹ کے بعد صوبائی حکومت حق حکمرانی کھو چکے مقررین نے کہا کہ صاف وشفاف مردم شماری صوبے کے عوام کا آئینی حق ہے غیر ملکیوں کو مردم شماری ملتوی کرنے کی جواز بڑے صوبے پنجاب کے مفادات کو تقویت دینے کے مترادف ہے تمام غیر ملکیوں کو مردم شماری سے باہر رکھنا ریاست اور حکومت کی ذمہ داری ہے اور تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کار لا تے ہوئے ہر قسم کی دھاندلی اور بوگس اندراج کا قلع قمع کیا جائے