|

وقتِ اشاعت :   December 25 – 2016

اسرائیل کے سابق وزیردفاع کی پاکستان پر ایٹمی حملے کی خبر گردش کرنے پر وزیردفاع خواجہ آصف نے بھی اسرائیل کو پاکستان کے ایٹمی طاقت ہونے کی یاددہانی کی ایک ٹوئٹ کی جس پر عالمی میڈیا میں ان کے اس بیان کو نمایاں کوریج دی گئی۔ 20 دسمبر کو اسرائیل کےایک آن لائن اخبار اوڈ نیوز ڈاٹ کام (awdnews.com) میں خبر شائع کی گئی جس میں اسرائیل کے سابق وزیردفاع موشے بوگے یالون کو موجودہ وزیر دفاع کی حیثیت سے تعارف کراتے ہوئے لکھا گیا کہ اگر پاکستان نے شام میں داعش کے خلاف یا کسی بھی دوسرے مقصد کے لیے اپنی فوج بھیجی تو اسرائیل اس پر ایٹمی حملہ کردے گا۔ جس آن لائن اخبار پر موشے یالون کے حوالے سے خبر شائع ہوئی وہ اپنی بے بنیاد خبروں کی وجہ سے خاصا بدنام ہے لیکن خبر کو کچھ اس طرح سنسنی خیز بنایا گیا تھاکہ سوشل میڈیا پر یہ گردش کرنے لگی جس پر خواجہ آصف نے بھی اس خبر کی تحقیق کیے بغیر ٹوئٹر پر اسرائیل کو جواب دے ڈالا۔ اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے شام میں داعش کے خلاف اقدامات کی صورت میں پاکستان کو ایٹمی حملے کی دھمکی دی ہے لیکن وہ بھول گیا ہے کہ الحمد اللہ پاکستان بھی ایک ایٹمی قوت ہے۔ خواجہ آصف نے اسرائیل کو ٹوئٹ پر سنگین نتائج کی دھمکی دی تو اسرائیلی وزارت دفاع کا بیان سامنے آگیا جس میں کہا گیا کہ اخبار میں شائع ہونے والا بیان موشے یالون کا نہیں اور وہ اس وقت وزیر دفاع بھی نہیں، ان کے حوالے سے شائع ہونے والی خبر جھوٹی اور بے بنیاد ہے۔ اسرائیلی حکومت کی وضاحت کے بعد اب تک خواجہ آصف کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں آیا۔