بیجنگ: چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ لمیٹڈ اور چائنا پاور انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ لمیٹڈ نے بلوچستان میں توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے جبکہ چائنا سٹیٹ کنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ کارپوریشن کی جانب سے تعمیرات کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی لینے کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت کو تعمیراتی شعبہ میں تیکنیکی معاونت کی فراہمی میں آمادگی کا اظہار کیا گیا ہے، ان دونوں کمپنیوں کا شمار چین کی بڑی کمپنیوں میں ہوتا ہے جو دنیا کے مختلف ممالک میں توانائی اور تعمیراتی شعبہ میں بھاری سرمایہ کاری رکھتی ہیں ، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری جو کہ جے سی سی کے اجلاس میں شرکت کے لیے بیجنگ میں موجود ہیں نے بدھ کے روز چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ لمیٹڈ اور چائنا پاور انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ لمیٹڈ کے صدر مسٹر ژوبنگ (Mr. Yu Bing) اور کمپنی کے دیگر حکام اور چائنا سٹیٹ کنسٹرکیشن انجینئرنگ کارپوریشن کے نائب صدر مسٹر ژیانگ ژوژان (Mr. Zheng Xuexuan) اور دیگر حکام سے انتہائی مفید ملاقاتیں کیں، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ اور بلوچستان بورڈ آف انوسٹمنٹ کے وائس چیئرمین خواجہ ہمایوں نظامی بھی اس موقع پر موجود تھے، چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ لمیٹڈ کے حکام سے ملاقات کے دوران بلوچستان میں توانائی کے شعبہ میں تعاون شراکت داری اور سرمایہ کاری سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، بالخصوص اقتصادی راہداری کے تناظر میں توانائی کے شعبہ میں چینی کمپنی کی سرمایہ کاری کے فروغ پر بات چیت کی گئی، وزیراعلیٰ نے چینی کمپنی کے حکام کو بلوچستان میں توانائی کے شعبہ میں موجود سرمایہ کاری کے روشن امکانات ، سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے حکومتی پالیسی اور سرمایہ کار کمپنیوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کے بارے میں آگاہ کیا، جبکہ چینی حکام نے بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا، ملاقات میں طے پایا کہ چینی کمپنی کے انجینئرز اور دیگر متعلقہ حکام کا وفد جلد بلوچستان کا دورہ کر کے سرمایہ کاری کے امکانات اور دیگر متعلقہ امور کا جائزہ لے گا، وفد کی سفارشات کی روشنی میں چینی کمپنی گوادر سمیت صوبے کے دیگر علاقوں میں توانائی کے متبادل ذرائع کو استعمال کرنے کے منصوبوں کو حتمی شکل دے گی، ملاقات میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ ناصرف دونوں ممالک کو ترقی کی نئی منازل تک پہنچائے گا بلکہ یہ منصوبہ خطے اور دنیا بھر کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا اور چین اور پاکستان کے عوام اس منصوبے کی بدولت ترقی اور خوشحالی کے ثمرات سے بھرپور طریقے سے مستفید ہونگے، چینی حکام نے اقتصادی راہداری کے منصوبہ میں بلوچستان اور گوادر بندرگاہ کی اہمیت کو مسلمہ قرار دیا ۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے چائنا سٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن کے نائب صدر مسٹر ژیانگ ژوژان (Mr. Zheng Xuexuan) سے بھی ملاقات کی، کمپنی کے جنرل منیجر اوورسیز آپریشنز مسٹر بن لیو(Mr. Bin Lou) اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، ملاقات کے دوران بلوچستان میں تعمیراتی شعبہ کی ترقی میں چینی کمپنی کی معاونت سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، چینی کمپنی کے حکام نے بلوچستان میں شاہراہوں ، ریلوے لائنوں سمیت دیگر تعمیراتی منصوبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور تعمیراتی شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ساتھ اس شعبہ میں بلوچستان کو تیکنیکی معاونت کی فراہمی کے لیے آمادگی کا اظہار کیا، ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ چینی کمپنی بلوچستان کے تعمیراتی شعبہ کے ماہرین اور انجینئرز کو تعمیرات اور انجینئرنگ کے شعبہ میں تربیت فراہم کریگی۔