|

وقتِ اشاعت :   January 12 – 2017

جعفرآباد:سیاسی گرینڈ الائنس اتحاد نصیرآباد دویژن کے سربراہ ورکن صوبائی اسمبلی ، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جان محمد جمالی نے کہا ہے کہ افغان پشتون مہاجر ہیں جو پاکستانی پشتون ہیں وہ ہمارے بھائی ہیں مردم شماری کی ہم مخالفت نہیں کرتے مردم شماری ہونی چاہیے اب افغانستان کے حالات کافی بہتر ہیں افغان پشتونوں کو اب اپنے ملک چلے جانا چاہئے وہ مردم شماری کا حصہ نہیں بن سکتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اللہ یار میں سابق صوبائی وزیر میر فائق علی جمالی کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ظہرانے میں سابق نگران وزیراعظم میر حاجی ہزار خان کھوسہ سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر ظہور حسین کھوسہ سابق صوبائی وزیر میر سلیم خان کھوسہ میر عطاء اللہ بلیدی میر شوکت بنگلزئی ودیگر سیاسی سماجی شخصیات بھی موجود تھے اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جان محمد جمالی نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے ہر دور میں قربانی دی ہے قوم پرست زور آور ہیں مسلم لیگ (ن) کی اکثریت ہونے کے باوجود اقتدار انکو دی گئی جبکہ جمیعت علمائے اسلام اور پشتون خواہ بھی ہمارے ساتھ تھے انکا کہنا تھا کہ مردم شماری ہونی چاہیے یہ آئین کا حصہ ہے ہم اسکی مخالفت نہیں کرنا چاہتے تاکہ ملک کی کل آبادی کا پتہ چل سکے افغانی مہاجرین کو مردم شماری کا حصہ نہیں بننا چاہئے افغانی پشتون مہاجر ہیں جو پاکستانی پشتون ہیں وہ ہمارے بھائی ہیں افغانستان میں اب حالات قدرے بہتر ہیں افغان پشتونوں کو اب واپس افغانستان چلے جانا چاہئے کیونکہ یہ بلوچستان اور پاکستانی عوام پر بوجھ ہیں ہم نے تیس سال تک مہمان نوازی کی ہے اب افغانستان کی معیشت بہتر ہے اس بارے میں بی این پی مینگل نے عدالت سے بھی رجوع کرلیا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس عدالت میں زیر سماعت ہے دونوں فریقین میڈیا میں ایک دوسرے پر الزامات لگاتے ہیں میں پانامہ لیگیس پر مزیدبات نہیں کروں گا کیونکہ اس کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے انکا مزید کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس میں ہر ماہ میں ملاقات ضروری ہے کیونکہ اس میں سب مسلم لیگی ہیں نصیرآباد ڈویژن میں یونیورسٹی میڈیکل کالج بننا ضروری ہے کیونکہ یہ گرین بیلٹ علاقہ ہے نصیرآباد ڈویژن کو بھول دینا سمجھ سے بالا تر ہے ہم نے عوام کی مفادات کی خاظر یہ اتحاد بنایا ہے گرینڈ الائنس اتحاد کے رہنماء میر ظہور حسین خان کھوسہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور سے پہلے اوستہ محمد گڑھی خیرو شہداد کوٹ اور ڈیرہ اللہ یار سے صحبت پور اور کشمور تک روڈ منظور تھا مگر علم نہیں ہے کہ کیوں کام نہیں ہورہا ہے اس روڈ کی تکمیل سے عوام کو فائدہ ہوگا بالان شاخ سے لیکر باری شاخ تک سی پیک روڈ تعمیر ہونی چاہئے اس بارے میں ہم وزیراعلیٰ بلوچستان سے اس اہم مسلے کی جانب توجہ مرکوز کرائیں گے اور جلد ان سے ملاقات کی جائیگی تاکہ نصیرآباد ڈویژن سی پیک میں شامل ہوسکے دوسری جانب اس ظہرانے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق وفاقی وزیر میر چنگیز خان جمالی سابق رکن صوبائی اسمبلی میر حیدر خان جمالی میر حسن خان جمالی بھی شریک تھے۔