|

وقتِ اشاعت :   January 13 – 2017

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی کارکردگی قابل تعریف ہے حادثات کی صورت میں پی ڈی ایم اے کے تربیت یافتہ عملہ نے کئی قیمتی جانوں کو بچایا ہے حکومت پی ڈی ایم اے کو مزید مستحکم کرنے ریسکیو 1122 سروس کو مزید فعال بنانے اور اسے تحصیل کی سطح تک توسیع دینے کیلئے وسائل فراہم کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ڈی ایم اے موبائل سپورٹ یونٹ بس کے افتتاح کے موقع پر دی جانے والی بریفنگ کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر پی ڈی ایم اے و داخلہ میر سرفراز بگٹی ، صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو قمر مسعود، ڈی جی پی ڈی ایم بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ موبائل سپورٹ یونٹ بس میں کانفرس روم، ایمر جنسی کنٹرول روم، لیونگ روم، کچن ، باتھ روم، انٹر نیٹ، سولر سسٹم، جنریٹر، یو پی ایس اور ڈرون سسٹم کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں عالمی بینک کے تعاون سے ابتدائی طور پر دو یونٹ تیار کئے گئے ہیں جن پر 3کروڑ روپے سے زائد لاگت آئی ہے۔ ان یونٹس کی تیاری کا مقصد کسی بھی قدرتی آفت اور ہنگامی صورتحال کے دوران امدادی سرگرمیوں کی نگرانی اور رضا کاروں کو معاونت فراہم کرنا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ان یونٹس کی تیاری پر اطمینان اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ہنگامی صورتحال کے دوران امداد اور ریسکیو کیلئے اہم پیشرفت قرار دیا وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبائی وزیر پی ڈی ایم اے و داخلہ میر سرفراز بگٹی کی زیر نگرانی پی ڈی ایم اے کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر نے پی ڈی ایم اے کو پوری طرح فعال کردیا ہے بالخصوص ریسکیو1122سروس کا قیام اور تربیت یافتہ عملہ کی تعیناتی سے قدرتی آفات کے دوران امداد اور ریسکیو کی سرگرمیوں کو یقینی بنانا ممکن ہوسکا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ریسکیو 1122سروس کا دائرہ کار مزید 6اضلاع خضدار بمقام زہری کراس، قلعہ عبداللہ ، قلعہ سیف اللہ ، سوئی، سبی اور گوادر تک بڑھانے اور ریسکیو1122کوئٹہ کے تربیت یافتہ عملے کی مستقل بنیادوں پر تعیناتی کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ ریسکیو سروس کے نئے مراکز کیلئے مزید بھرتیاں کی جائیں گی اور عملے کی لاہور میں تربیت کی جائے گی اس کے ساتھ ساتھ ہنگامی صورتحال سے موثر طور سے نمٹنے کیلئے پی ڈی ایم اے کو بھاری مشینری بھی فراہم کی جائے گی انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران مزید اضلاع میں بھی ریسکیو 1122سروس کا قیام عمل میں لایا جائے گا اس موقع پر صوبائی وزیر پی ڈی ایم اے و داخلہ نے وزیراعلیٰ کو یقین دلایا کہ ان کی قیادت میں پی ڈی ایم اے کو مزید فعال متحرک اور موثر بنایا جائے گا اہلکاروں کو جدید خطوط پر تربیت فراہم کی جائے گی اور میرٹ کے مطابق ریسکیو اہلکاروں کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے پی ڈی ایم اے کو وسائل کی فراہمی اور ریسکیو 1122سروس کو مزید اضلاع تک توسیع دینے کے اعلان پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔ بعدازاں وزیراعلیٰ بلوچستان نے ضلع خضدارکے خشک سالی سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے امدادی سامان کے چھ ٹرک خضدار روانہ کئے۔ دریں اثناء بچوں کو مہلک بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے بین الاقوامی ادارے گاوی مشن ، یونیسف ، ڈبلیو ایچ او اور ای پی آئی کے نیشنل پروگرام کی جانب سے بلوچستان میں پولیو اور بچوں کے دیگر مہلک امراض کی روک تھام اور تدارک کے لیے صوبائی حکومت کی کامیاب کوششوں کو سراہتے ہوئے ان پر اطمینان اور اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے، ان اداروں کی جانب سے اس ضمن میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی قیادت اور حکومت کی سرپرستی کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے صوبے میں معمول کے ٹیکہ جاتی نظام کو مستحکم بنانے کے لیے بھرپور معاونت کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، صوبے میں پولیواور بچوں کے دیگر مہلک امراض کی روک تھا م سے متعلق امور کا جائزہ لینے اور اس حوالے سے جاری اقدامات اور کوششوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے بلوچستان کے دورے پر آئے ہوئے بین الاقوامی متعلقہ اداروں کے حکام کے وفد نے جمعرات کے روز وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری سے ملاقات کی، صوبائی وزراء رحمت صالح بلوچ، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی اور متعلقہ صوبائی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔وفد کی قیادت گاوی انٹرنیشنل کے کنٹری منیجر ڈاکٹر حامد رضا کر رہے تھے جبکہ وفد میں منیجر نیشنل ای پی آئی پروگرام ڈاکٹر ثقلین گیلانی، یونیسف اور عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ڈائریکٹرز اور صوبائی نمائندے شامل تھے، وفد نے پولیو، خسرہ سمیت بچوں کے 9مہلک امراض کے تدارک کے لیے کامیاب اقدامات پر وزیراعلیٰ بلوچستان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کے نظر آنے والے ثمرات اور نتائج حکومت بلوچستان کی سنجیدگی کا مظہر اور انتہائی حوصلہ افزاء ہیں، گاوی مشن کے کنٹری منیجر نے بتایا کہ ان کا ادارہ حکومت بلوچستان کی دلچسپی کے پیش نظر صوبے میں معمول کے حفاظتی ٹیکہ جاتی نظام کو مستحکم بنانے کے لیے صوبے کے تمام مراکز صحت میں ویکسین کو محفوظ بنانے کے لیے شمسی توانائی کے ذریعے کولڈ چین سسٹم فراہم کرے گا اور آئندہ ایک سال کے اندر اندر یہ نظام تمام مراکز صحت میں فعال کر دیا جائیگا، منیجر نیشنل ای پی آئی پروگرام نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان میں حفاظتی ٹیکہ جاتی پروگرام کے لیے 7ملین ڈالر مختص کئے ہیں ، اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ویکسینیشن کے قومی پروگرام کے لیے اپنے حصے کے 5 سو ملین روپے ادا کر دئیے ہیں ، حکومت اپنے بچوں کے صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے ، جس کے لیے تمام تر وسائل برؤے کار لائے جا رہے ہیں، ویکسینیٹر زکی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ویکسینیٹرز کی مزید آسامیاں بھی پیدا کی جائیں گی، اس طرح کمیونٹی ہیلتھ رضاکار بھی بھرتی کئے جائیں گے اور ویکسینیشن کی مانیٹرنگ کا موثر نظام قائم کیا جائیگا، اس موقع پر صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے بتایا کہ حفاظتی ٹیکہ جاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ضلعی صحت افسران کو ٹاسک دیا جارہا ہے اور اس ضمن میں ان کی کارکردگی کو ان کی سالانہ خفیہ رپورٹ کا حصہ بنایا جائیگا۔