|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2017

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ وہ ایک پڑھے لکھے بلوچستان کے اپنے وژن کی تکمیل یقینی بنانا چاہتے ہیں جس کے لئے ضروری ہے کہ صوبے کے بچوں کو تعلیم وتربیت کی فراہمی کے لئے عصر جدید کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائے جس میں کالج اور یونیورسٹی کے طلباء کو لیپ ٹاپ کی فراہمی بھی شامل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان لیپ ٹاپ سکیم 2016-17ء پر عملدرآمد کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔ چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی بھی اجلاس میں شریک تھے جبکہ سیکریٹری محکمہ تعلیم ہائر ایجوکیشن اینڈ کالجز عبداللہ جان نے اجلاس کو سکیم کے خدوخال سے آگاہ کیا۔ واضح رہے کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں طلباء کو لیپ ٹاپ کی فراہمی کی اسکیم کے لئے 50کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اجلاس میں مختص فنڈز کے ذریعے اعلیٰ معیار کے 10ہزار لیپ ٹاپ خریدنے کی منظوری دی گئی جو محکمہ تعلیم، محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مشاورت سے کرے گاخریداری کا عمل 31مارچ 2017ء سے پہلے مکمل کیا جائے گا۔ جبکہ لیپ ٹاپ کی تقسیم کا عمل 30جون 2017ء سے پہلے مکمل کیا جائے گا۔ اجلاس میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کے طریقہ کار کی منظوری دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ 10فیصد لیپ ٹاپ صوبائی سطح پر میرٹ کی بنیاد پر دیئے جائیں گے جبکہ بقیہ لیپ ٹاپ یونین کونسل کی سطح تک میرٹ کی بنیاد پر تقسیم کئے جائیں گے تاکہ صوبے کے کسی بھی علاقے کے بچے نظرانداز نہ ہوں۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ انٹرمیڈیٹ، انجینئرنگ، میڈیکل، گریجویٹس اور یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایسے طلباء وطالبات جنہوں نے 60فیصد سے زائد نمبر حاصل کررکھے ہوں گے لیپ ٹاپ کے حصول کے حقدار ہوں گے اور تقسیم میں میرٹ کے مطابق شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب وہ وزیراعلیٰ نہیں تھے تو ان کا بھی دل چاہتا تھا کہ یہ سہولت بلوچستان کے بچوں کو حاصل ہو۔ لہٰذا اب اللہ تعالیٰ نے انہیں موقع دیا ہے تو وہ اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے لیپ ٹاپ دینا چاہتے ہیں جو جدید تعلیم کے حصول میں ان کے لئے معاون ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خدمت خلق بڑی اور اللہ تعالیٰ کی پسندیدہ عبادت ہے۔ ۔حق دار بچوں کو ان کا حق ملے گا تو یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ ہمارے بچے دیگر صوبوں کے بچوں کا مقابلہ کرسکیں گے۔ صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ ملے گا اور ہمارے نوجوان بہتر ملازمتوں کے حصول میں کامیاب ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ محنتی طلباء کو حکومتی سرپرستی ہمیشہ حاصل رہے گی جبکہ انہوں نے سختی سے ہدایت کی کہ لیپ ٹاپ کی تقسیم میں میرٹ کو ہر صورت ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گھوسٹ تعلیمی اداروں اور گھوسٹ اساتذہ کے خلاف سخت ترین کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے اس حوالے سے انہیں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی دریں اثناء کوئٹہ( خ ن)وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ ہمارے انجینئرز صوبے کی ترقی کے لئے جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں کلیدی اہمیت رکھتے ہیں۔ حکومت محکمہ مواصلات سمیت دیگر ترقیاتی محکموں کے انجینئرز کی تعیناتی وترقی کے حوالے سے درپیش مسائل کو قانون اور قواعد وضوابط کے اندر رہتے ہوئے حل کرے گی تاہم انجینئرز بھی ترقیاتی منصوبوں کے معیار اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں تاکہ ان کے ثمرات جلد ازجلد عوام تک پہنچ سکیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان انجینئرز ایسوسی ایشن کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے ایسوسی ایشن کے صدر قاضی رشید کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔ قائد حزب اختلاف مولانا عبدالواسع، صوبائی وزیر پی ایچ ای نواب ایاز خان جوگیزئی اور رکن صوبائی اسمبلی عبدالمالک کاکڑ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفد نے وزیراعلیٰ کو انجینئرز کی ترقی وتعیناتی کے حوالے سے درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت انجینئرز کے مفاد کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔ اس حوالے سے انہوں نے انجینئرز کے مؤقف کا قانون وقواعد ضوابط کے مطابق جائزہ لینے کے لئے سیکریٹری محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی، سیکریٹری محکمہ قانون، سیکریٹری خزانہ اور ایڈووکیٹ جنرل پر مشتمل کمیٹی قائم کی جو وزیراعلیٰ کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ وفد نے اس موقع پر اقتصادی راہداری میں شامل بلوچستان کے منصوبوں پر عملدرآمد کے حوالے سے وزیراعلیٰ کے وژن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یقین دلایا کہ صوبے کے انجینئرز اس حوالے سے اپنی خدمات کی فراہمی کے لئے تیار ہیں۔ وفد نے محکمہ مواصلات میں انجینئرز کی نئی آسامیوں کی تخلیق پر وزیراعلیٰ کا شکریہ بھی ادا کیا۔