|

وقتِ اشاعت :   January 28 – 2017

سونمیانی وندر:اسلام نظریاتی کونسل پاکستان کے چیئرمین و جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنماء مولانا محمد خان شیرانی نے وندر آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک میں بین الاقوامی قوتوں کی اجارہ داری ہے ہماری مثال تو ایک ٹریفک سپائی کی ہے جو کبھی ادھر تو کبھی ادھر جاتا ہے اسکو لیکر یہ شبہ بھی ہے کہ جس منصوبے میں ہم اپنی خیر تلاش کر رہے ہیں کہیں وہ ہمارے لیئے مصیبت کا باعث نہ بن جائے سی پیک کو جس روٹ پر جانا تھا نہیں جارہا ہے بسیمہ سے ہوتا ہوا کوئٹہ پھر کلا سیف اللہ سے جارہا تھا جہاں زیادہ دھند و غیرہ نہیں ہوتا سندھ اسمبلی میں آٹھارہ سال سے کم عمر کوئی بھی غیر مسلم اسلام قبول نہیں کرسکتا کی قرار ایک مسلمان ملک میں ہماری سمجھ سے بالاتر ہے آئین کے آرٹیکل227 میں ہے کہ کوئی قانون قرآن و سنت کے خلاف بنایا نہیں جا سکتاتو ایسے ملک میں جس یہ قانون ہو ایسا آئین ہو تو اس میں اس قسم کی قرار داد عجیب لگتی ہے لیکن ابھی تک اس بل پر دستخط نہیں ہوئے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے مسئلے کے بارے میں مجھے کچھ علم نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے میں نے کچھ کہا ہے حکومت کا معاملہ ہے یہ وہی بہتر بتا سکتی ہے۔انہوں نے بلوچستان میں مردم شماری کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے آئین میں ہے اور بین الاقوامی قوانین میں بھی ہے کہ دس سال میں ایک بار مردم شماری ضروری ہے کیونکہ ایک بندہ اگر دس سال کا ہے تو دس سال کے بعد وہ 20 سال کا ہوجاتا ہے اور اسکو ووٹ کا حق بھی دینا ضروری ہوتا ہے اگر لوگ مردم شماری کرانا نہیں جاہتے تو یہ معقول سی بات ہے اس میں لڑنے والی بات نہیں اب یہ حکومت کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام انتخابات میں اپنی شناخت کرنا چاہیگی کیونکہ انتخابات میں ہر کوئی اپنا مقام واضع کرنا چاہتا ہے البتہ انتخابات کے بعد حکومت سازی میں اگر کوئی اتحاد کرنا چاہتا ہے تو اس پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ اتحاد وقت کی نذاقت کو دیکھتے ہوئے کیا جاتا ہے ۔ جمعیت علماء اسلام کے رہنماء حافظ عبدالقیوم رونجہ کی جانب سے انکے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا۔