|

وقتِ اشاعت :   January 30 – 2017

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کا سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کرے گی وہ ہمیں قبول ہوگا جب کہ نوازشریف نے ایوان میں کہا ان کے پاس ثبوت ہیں مگر اب بیانات بدلتے جارہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں تقریر میں نواز شریف نے واضح طور پر کہا کہ ہمارے پاس سارے دستاویزات ہیں جب چاہیں پیش کردیں گے لیکن اب ان کے بیانات تبدیل ہوتے جارہے ہیں، آج ان کے وکیل کہہ رہے ہیں کہ دستاویزات نہیں ہیں اس وقت کیش میں کاروبار ہوتا تھا، ان کو نہیں پتہ تھا کہ سپریم کورٹ میں تلاشی ہوگی اس لیے بیانات بدلتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ گلف اسٹیل نقصان میں تھی تو ان کے پاس پیسہ کہاں سے آگیا، اسحاق ڈار کا جو اعترافی بیان ہے وہ منی ٹریل ہے اگر اس اعترافی بیان کو پڑھ لیا جائے تو ان کے بیان میں پوری منی ٹریل موجود ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی کسی طاقت ور کی اس طرح سے تلاشی نہیں لی گئی، پوری دنیا میں جمہوریت میں جب بھی کسی وزیر یا وزیراعظم کے خلاف تحقیقات ہوتی ہیں اسے استعفیٰ دینا پڑتا ہے کیونکہ اس کے نیچے ادارے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی بی سی، جرمن اخبار اور آئی سی آئی جے کہہ رہے ہیں کہ منی لانڈرنگ ہوئی ہے لیکن جب یہاں سارے ادارے آمریت کی طرح کنٹرول ہوں تو آپ کسی طاقت ور مجرم کو پکڑ نہیں سکتے، جب وزیراعظم اپنی کرپشن بچاتا ہے تو اپنے ساتھ طاقت ور کی بھی کرپشن بچاتا ہے جب کہ اس ملک کا کیا مستقبل ہے جہاں ایف بی آر کاغذات بنارہی ہے، نیب ان کے نیچے کام کررہی اور ایف آئی اے بھی ان کے ماتحت ہے۔