کابل /چترال/اسلا م آباد:پاکستان اور افغانستان میں شدید برفباری نے تبائی مچادی ،مختلف علاقوں میں برفانی تودے گرنے کے باعث خواتین اور بچوں سمیت 110افراد جاں بحق اور125 زخمی جبکہ متعدد مکانات تباہ ہوگے ،اہم شاہراؤں اور رابطہ سڑکوں کی بندش کے باعث امدادی کاروائیوں میں اور عوام کو نقل وحرکت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے،برفانی تودوں تلے مزید افراد کی موجودگی کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو پاکستان اور افغانستان میں شدید برفباری کے باعث مختلف علاقوں میں برفانی تودے گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت 110افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔افغان میڈیا کے مطابق ملک میں شدید برفباری اور تودے گرنے کے باعث 94افراد جاں بحق اور115زخمی ہوگئے جبکہ 100سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے ۔مشرقی صوبہ نورستان میں ایک گاؤں پر برفانی تودہ گرنے سے 56افراد ہلاک اور65زخمی ہوگئے جبکہ درجنوں لاپتہ ہیں ۔صوبائی گورنر حافظ عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ ضلعی حکام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق برفانی تودہ گرنے کے بعد 56لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ مزید افراد بھی ملبے تلے موجود ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔نورستان میں ایک مکان کی چھت گرنے کے باعث 5دیگر افراد ہلاک ہوگئے ۔شمالی صوبہ بدخشان میں دو روز کے دوران برفانی تودے گرنے اور دیگر حادثات میں 19افراد ہلاک اور17دیگر زخمی ہوگئے ۔
صوبائی گورنر کے ترجمان نوید فروتان کا کہنا ہے کہ حکومت صوبے کے 12اضلاع تک پہنچنے کیلئے کام کررہی ہے جن کا بدخشان سے مکمل طور پر رابطہ منقطع ہوچکا ہے ۔مشرقی صوبہ ننگرہار کے ضلع ہیسرک اور شیرزاد میں شدید برفباری اور تودے گرنے سے 100سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے ۔افغان دارالحکومت کابل بھی شدید برفباری کے باعث ڈھک گیا جہاں حکومت نے اتوارکوسرکاری دفاتر بندرکھنے اور چھٹی کااعلان کیا ہے ۔برفباری کے باعث کابل ائیرپورٹ بھی بند ہو گیا۔قدرتی آفات کے ادارے اے این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ شدید برفباری کے باعث فریاب،جاؤزجان ،سرائے پل ،بدخشان،غور،غزنی ،پنج شیر ،میدان واردک،بامیان ،دالکنڈی ،زابل اور بغلان میں سڑکیں بند ہوچکی ہیں۔پبلک ورکس کی وزارت کے ترجمان سعید مہدی حسن روحانی کاکہنا ہے کہ شدید برفباری اور خراب موسم اہم سڑکوں اور شاہراؤں کو کھولنے میں تاخیر کا باعث بن رہا ہے ۔برف کا طوفان تھمتے ہی سڑکیں کھولنے کا کام شروع کردیا جائے گا۔دوسری جانب پاکستان میں چترال کے علاقے شیر شال کریم آباد میں برفانی تودہ گرنے سے 6 گھر دب گئے جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 25 افراد جاں بحق ہو گئے۔ جاں بحق افراد میں 6 خواتین، 6 بچے اور 2 مرد شامل ہیں جس کی کمانڈنٹ چترال اسکاوٹس نظام الدین نے بھی تصدیق کردی ہے۔11 افراد کو بچالیا گیا ، برف میں دبے دو زخمیوں کو بھی نکال لیا گیا ہے۔علاقے میں شدید برفباری سے راستے بند ہیں اورریسکیواہلکاروں کو امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے ۔
دوسری جانب چترال میں 5 فٹ تک برف باری ہونے کے باعث ابھی تک امدادی کارروائیاں شروع نہیں ہوسکی ہیں، مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کام کرنے میں مصروف ہیں۔ اس کے علاوہ ارندو کے علاقے میں بھی اسکاٹس کے پوسٹ پر برفانی تودہ گرنے سے 7 جوان زخمی ہوگئے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق شدید برفباری کے باعث چترال کا دیگر شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہے جب کہ برفانی تودے تلے دبے 2 افراد کو7 گھنٹے بعد بحفاظت نکال لیا گیا جن میں ایک مرد اورایک خاتون شامل ہے، اس کے علاوہ تودے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چترال میں برفانی تودہ گرنے کا واقعہ صبح سویرے پیش آیا، متاثرہ علاقے میں ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ برفانی تودے سے اب تک 7 لاشیں اور 2 افراد کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا ہے۔ چترال اسکاٹس کی چوکی سلائیڈنگ کی زد میں آنے سے ایک ایف سی اہلکار شہید اور 6 زخمی بھی ہوئے جنہیں ریسکیو کرلیا گیا ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے چترال میں برفانی تودے کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری طور پرامدادی سرگرمیاں شروع کرنے کی ہدایت کی جب کہ وزیر اعظم نے این ڈی ایم اے کو بھی امدادی سرگرمیوں کو مربوط بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے متاثرین کو خوراک، طبی امداد اورچھتیں فراہم کرنے کا بھی حکم جاری کیا۔