|

وقتِ اشاعت :   February 8 – 2017

اسلام آباد:وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری سے وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق اور وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو نے یہاں اہم ملاقات کی، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ بھی اس موقع پر موجود تھے، ملاقات کے دوران چین پاک اقتصادی راہداری کے بلوچستان سے متعلق منصوبوں سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے نے وزیراعلیٰ کو گوادر میں ریلوے کے منصوبوں کے لیے مختص اراضی پر ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی، جبکہ انہوں نے بتایا کہ گوادر کو بذریعہ ریل خضدار سے منسلک کرنے کے منصوبہ کا سروے مکمل کر لیا گیا ہے اور توقع ہے کہ اس پر جلد عملدرآمد کا آغاز ہوگا، وزیراعلیٰ نے گوادر کو خضدار کے ذریعے ملک کے دیگر حصوں سے منسلک کرنے کے منصوبے کو سی پیک کے تناظر میں اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے منصوبے کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے بھرپور تعاون کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی،وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو نے گوادر پورٹ کے ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ان منصوبوں سے متعلق وزیراعلیٰ سے مشاورت کی، ملاقات میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ سی پیک جو کہ پورے ملک کے لیے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے اس میں بلوچستان کو بنیادی اہمیت حاصل ہے اور سی پیک میں حال ہی میں بلوچستان کے اہم بارہ منصوبوں کی شمولیت سے بلوچستان کے عوام براہ راست اقتصادی راہداری کے ثمرات سے مستفید ہونگے ، روزگار کی فراہمی اور خوشحالی کا ایک نیا دور بلوچستان کے عوام کا منتظر ہے، اس موقع پر ملک بھر بالخصوص بلوچستان میں سی پیک کے منصوبوں کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ حکومتی کوششوں کے باعث صوبے میں امن و استحکام میں نمایاں بہتری اور بدعنوانی کا بڑی حد تک خاتمہ ہوا ہے تاہم ترقیاتی عمل سست روی کا شکار ہے، جسے تیز کرنے کی ضرورت ہے، اس کے لیے محکمے اپنی کارکردگی میں بہتری لاتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کو یقینی بنائیں جس محکمہ کی کارکردگی بہتر ہوگی اس کے سربراہ کو انعام دیا جائیگا، تاہم خراب کارکردگی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایس ڈی پی 2016-2017 میں شامل ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزراء عبدالرحیم زیارتوال، عبیداللہ بابت، در محمد ناصر، سینیٹر آغا شہباز درانی، اراکین صوبائی اسمبلی میر اظہار حسین کھوسہ ، میر عاصم کرد گیلو اور فتح بلیدی بھی اجلاس میں شریک تھے، جبکہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر عمر بابر اور دیگر ترقیاتی محکموں کے سیکریٹریوں نے اجلاس کو بریفنگ دی، وزیراعلیٰ نے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت میں سست روی پر اظہار ناپسندیدگی کرتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندے ترقیاتی عمل کے حوالے سے عوام کے سامنے جوابدہ ہیں ، ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر سے تنقید کا سامنا ہمیں ہی کرنا پڑتا ہے، جبکہ منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ذمہ داری متعلقہ محکموں پر عائد ہوتی ہے ، انہوں نے افسران پر زور دیا کہ انہیں ناصرف یہ یقین دلانا ہوگا بلکہ عملی طور پر بھی ثابت کرنا ہوگا کہ وہ محنت ، لگن اور خلوص نیت سے اپنے فرائض کی انجام دہی کریں گے، انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز کے بروقت اجراء اور ان کے مقررہ مدت کے اندر صحیح معنوں میں استعمال ہی سے مکمل کیا جا سکتا ہے، اگر اداروں کی کارکردگی بہتر ہوگی تو ترقیاتی اسکیمیں بروقت مکمل ہونگی اور عوام تک ان کے ثمرات پہنچیں گے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ پی ایس ڈی پی پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے تسلسل کے ساتھ اجلاس منعقد کریں گے اور ترقیاتی منصوبوں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں گے۔ فنڈز کا ضیاع کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا ۔