|

وقتِ اشاعت :   February 9 – 2017

کوئٹہ:آل پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن نے کوئٹہ کے نواحی علاقے لکپاس پر انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے 2 درجن سے زائد آئل ٹینکرز روکے جانے پر آج سے غیر معینہ مدت تک کے لئے صوبہ بھر میں ایندھن سپلائی روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک پکڑے گئے آئل ٹینکرز کو چھوڑا اور دیگر مطالبات پر عمل درآمد ممکن نہیں بنایا جاتا اس وقت تک تیل کی سپلائی بحال نہیں کی جائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کے صوبائی نائب صدر ٹکری محمد اسماعیل لہڑی نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ ٹکری محمد اسماعیل کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اور فورسز کی جانب سے آئل ٹینکرز کی تمام تر دستاویزات کے باوجود بھی پکڑ دھکڑ سمجھ سے بالاتر ہے اس سے قبل بھی ڈھائی سو کے قریب آئل ٹینکرز پکڑے جانے کے خلاف ایسوسی ایشن نے احتجاج کیا تو ہمیں وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ نہ صرف پکڑے گئے آئل ٹینکرز چھوڑے جائیں گے بلکہ آئندہ اس طرح کا ناروا رویہ ٹینکرز ڈرائیورز اور دیگر کے ساتھ نہیں رکھا جائے گا لیکن افسوس کہ چند ہفتے گزرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر اسی رویہ کو برقرار رکھتے ہوئے ٹینکروں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جس کا واضح ثبوت لکپاس کے مقام پر دو درجن سے زائد آئل ٹینکرز کو فورسز کی جانب سے تحویل میں لیا جانا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ٹینکرز کی پکڑ دھکڑ سے نہ صرف ان کے مالکان کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ صوبے اور کوئٹہ شہر میں تیل کی سپلائی پر بھی اس کے انتہائی خراب اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم احتجاج نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی چاہتے ہیں کہ عوام کو ہمارے احتجاج سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے لیکن انتظامیہ اور فورسز کا ناروا رویہ ہمیں مجبور کررہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر اپنے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کے خلاف احتجاج شروع کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور فورسز کی جانب سے لکپاس کے مقام پر تحویل میں لئے گئے2 درجن سے زائد ٹینکرز کو 48 گھنٹوں سے نہیں چھوڑا جارہا اسی لئے ایسوسی ایشن نے آج جمعرات سے صوبہ بھر میں ایندھن کی سپلائی روکنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک تحویل میں لئے آئے آئل ٹینکرز کو چھوڑا اور دیگر مطالبات کو منظور نہیں کیا جاتا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایک طرف صوبائی دارالحکومت کوئٹہ شہر میں لاکھوں لیٹر ایرانی پٹرول کی خرید و فروخت جاری ہے لیکن دوسری جانب تمام تر دستاویزات رکھنے کے باجود آئل ٹینکرز کی پکڑ دھکڑ جاری ہے ۔ حکومت اور انتظامیہ نے ایرانی پٹرول اور ڈیزل کی روک تھام کرنا ہے تو وہ منی پٹرول پمپس پر جاری اس کی خرید و فروخت کو روکیں ۔