|

وقتِ اشاعت :   February 12 – 2017

کوئٹہ:صوبائی سیکریٹری صحت نورالحق بلوچ نے کہا ہے کہ محکمہ صحت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے سول ہسپتال کوئٹہ، بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کوئٹہ اور شیخ زید ہسپتال کوئٹہ میں خودکار نظام متعارف کروایا جارہا ہے۔ یہ بات انہوں نے ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے تحت نئے متعارف کئے جانے والے خودکار نظام اورینٹیشن سیشن کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکریٹری صحت عبدالرؤف بلوچ، تینوں ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان، تمام متعلقہ پرفیسرز، پرنسپل بولان میڈیکل کالج وپی ایم ڈی ڈی سی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر بشیر احمد لہڑی، پروٹوکول آفیسر شوکت زہری کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر ہیلتھ مینجمنٹ سسٹم کے تحت متعلقہ زحکام نے تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ پورے ملک میں سرکاری سطح کے ہسپتالوں میں یہ نظام کہیں اور نہیں اور بلوچستان میں یہ اپنی نوعیت کا واحد خودکار نظام ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ اس خودکار نظام میں یہ سسٹم بیک وقت کام کرے گا جس میں مریض کا تمام ریکارڈ، اس کے مرض کے تشخیص کا طریقہ کار، ادویات کی فراہمی، ٹیسٹوں کی تفصیل اور دیگر اس جیسے عوامل کی نشاندہی کے لئے انہیں متعلقہ شعبہ جات تک آگاہی،مریضوں کی مجموعی تفصیل شامل ہوگی اور یہ ڈیش بورڈ طریقہ کار کے تحت خدمات سرانجام دے گا۔ واضح رہے کہ یہ نظام تجرباتی بنیادوں پر تین سال کے لئے متعلقہ ہسپتالوں میں خدمات سرانجام دے گا۔ اس موقع پر سیکریٹری صحت نورالحق بلوچ نے بتایا کہ حالیہ جو نظام موجود ہے اس میں وہ سکت نہیں کیونکہ وہ مینوئل طریقہ کار کے تحت ریکارڈ بنارہا ہے جس سے محکمہ صحت کی مجموعی کارکردگی واضح نہیں ہوپارہی۔ یہ ماڈل نیشنل میڈیکل سینٹر کراچی کے طور پر کام کرے گا۔ اس سے ایک تو وسائل کے ضیاع پر قابو پانے میں مدد ملے سکے گی اور دوسری جانب اس خودکار نظام سے محکمہ صحت کی کارکردگی کے پیمانے بھی طے کئے جاسکیں گے۔ یہ وقت کی عین ضرورت ہے کہ ہم مینوئل سسٹم سے نکل کر کمپیوٹرائزڈ یش بورڈ سسٹم کی طرف جائیں اس کے لئے آنے والے وقتوں میں محکمہ صحت میں انسانی وسائل کو ٹریننگ دی جائے گی اور متعلقہ شعبوں میں اس سسٹم کو لگایا جائے گا جس سے ان کی کارکردگی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اس نئے خودکار نظام کی سب ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ نے تائید کی جبکہ انسانی وسائل کی کمی کی نشاندہی کی جس پر سیکریٹری صحت نے ٹیکنیکل ورک فورس کی فراہمی کے لئے تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کا یقین دلایا۔ بعدازاں سیکریٹری صحت نورالحق بلوچ کی صدارت بولان میڈیکل کالج کو یونیورسٹی بنانے کے لئے پروفیسرز، تینوں نئے میڈیکل کالجز کے پرنسپل صاحبان کے علاوہ ایڈیشنل سیکریٹری صحت عبدالرؤف بلوچ ودیگر متعلقہ حکام کے ہمراہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر اس بات کا اصولی فیصلہ کیا گیا کہ بولان میڈیکل کالج کو یونیورسٹی بنانے کے لئے عنقریب تجاویز کے ساتھ صوبائی کابینہ اور اسمبلی میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ صوبے میں میڈیکل یونیورسٹی کی ضرورت شدت سے محسوس کی جارہی تھی، اس فیصلے سے صوبے میں طبی شعبے میں مثبت پیشرفت حاصل ہوسکے گی۔