لاہور:لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر چیئرنگ کراس پر فارماسوٹیکل اور میڈیکل سٹورز کے مالکان کے احتجاج کے دوران خودکش دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد اکرم گوندل سمیت کم از کم 16 افراد شہید اور 70سے زائد زخمی ہو گئے،متعد گاڑیاں تباہ اور عمارتوں کی شیشے ٹوٹ گئے ، دھماکے کے بعد لاہور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف،وفاقی وزراء، چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ اور گورنرز، سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید مذمت کی، وزیراعلیٰ پنجاب نے آئی جی پنجاب سے دھماکے ککی رپورٹ طلب کر لی،
پیر کے روز لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر چیئرنگ کراس مال روڈ پر ڈرگ پالیس کے خلاف فارماسوٹیکل اور میڈیکل سٹورز کے مالکان کا احتجاج جاری تھا اور ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی مظاہرین سے مذاکرات کررہے تھے کہ اسی دوران ایک زوردار دھماکہ ہوا جو اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، میڈیا ذرائع کے مطابق دھماکہ نجی ٹی وی کی ڈس ایس این جی کے قریب ہوا جہاں پر حملہ آور نے اپنے آپ کو اڑایا عینی شاہدیں کا کہنا ہے کہ دھماکہ موٹرسائیکل سوار نے کیا دھماکے کے باعث متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ جائے حادثہ پر بھگدڑ مچ گئی دھماکے کے بعد امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں اور لاشوں کو میو اور گنکارام ہسپتال منتقل کیا
جبکہ فوج اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن اور حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، دھماکے سے ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین، ایس ایس پی زائد اکرم گوندل اور دیگر پولیس اہلکاروں سمیت16 افراد جاں بحق جبکہ70سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، دھماکے کے بعد لاہور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور عملے کو طلب کر لیا گیا، ہسپتال ذرائع کے مطابق گنکارام ہسپتال میں8لاشیں اور40 سے زائد زخمی جبکہ میو ہسپتال میں چھ لاشیں اور متعدد زخمی لائے گئے ہیں، زخمیوں میں متعدد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے،ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خودکش لگتا ہے ،دھماکہ اس مقام پر ہوا جہاں احتجاج جاری تھا ،پولیس کے مطابق دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد اکرم گوندل سمیت 15افراد شہید ہوئے ہیں،دوسری جانب صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت، جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا، وزیراعظم زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کر سکتے دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا پیچھا کیا جائے،
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی اور آئی جی پنجاب سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بزدلانہ کارروائی میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وفاقی اور صوبائی وزراء، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، گورنر سندھ محمد زبیر، گورنر بلوچستان، وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری، گورنر پنجاب، گورنر خیبرپختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا، وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے دھماکے کی شدید مذمت جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں سے دلی ہہدردی کا اظہار کیا، سابق صدر آصف علی زردار، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، ایم کیو ایم کے فاروق ستار، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری، اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی دیگر سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے بھی دھماکے کی شدید مذمت، جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ انسانیت کے دشمن کسی بھی رعائت کے مستحق نہیں ہیں ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔دریں اثناء وزیر اعلی پنجاب محمدشہباز شریف نے پنجاب اسمبلی کے باہر دھماکے کی شدید الفاظ میں سخت مذمت اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ کااظہار کرتے ہوئے پنجاب میں ایک روزہ سوگ کااعلان کیا ہے۔یوم سوگ پرسرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سر نگوں رہے گا۔ وزیراعلی نے کہاکہ ہم شہداء کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور دکھ کی اس گھڑی میں پوری قوم شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے۔وزیر اعلی نے دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین ، ایس ایس پی زاہد گوندل اور دیگر قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی بزدلانہ کارروائی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ وزیر اعلی نے شہید ہونے والے ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین ، ایس ایس پی زاہد گوندل اور دیگرافرادکے لواحقین سے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کی ہے اور انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں او رمحکمہ صحت کے اعلیٰ حکام زخمیوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں۔وزیر اعلی نے انسپکٹر جنرل پولیس سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ہدایت کی ہے کہ اس اندوہناک واقعہ کے ذمہ داروں کو جلد سے جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ جن سفاک درندوں نے معصوم انسانی زندگیاں چھینی ہیں ، وہ قرار واقعی سزا سے بچ نہیں پائیں گے ۔فرائض کی ادائیگی میں شہید ہونے والے پنجاب پولیس کے بہادر افسروں کی عظیم قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے سفاک درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اور پنجاب حکومت کی تمام تر ہمدردیاں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں اور پنجاب حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اس اندوہناک واقعہ کے ذمہ دار قانون کی گرفت سے نہیں بچ پائیں گے اور معصوم شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے عبرتناک انجام کو ضرور پہنچیں گے اورمعصوم زندگیوں سے کھیلنے والے پاک دھرتی پر بوجھ ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج دہشت گردی کا بدترین واقعہ ہواہے جس میں پولیس افسران واہلکاران سمیت دیگر افراد شہید ہوئے ہیں اورجن سفاک درندوں نے معصوم لوگوں کے خون سے ہاتھ رنگے ہیں، وہ اور ان کے سہولت کار عبرتناک انجام کو پہنچیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہید ہونے والے پنجاب پولیس کے بہادر افسروں اور دیگر افراد کی عظیم قربانی کو قوم سلام پیش کرتی ہے اور ہم اپنے بہادر سپوتوں کے خون کا بدلہ ضرور لیں گے اور جب تک آخری دہشت گردکا خاتمہ نہیں ہو جاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ میرے پاس وہ الفاظ نہیں ہیں جن کے ذریعے میں اس بدترین واقعہ پر اپنے جذبات اور احساسات کا اظہار کر سکوں۔