|

وقتِ اشاعت :   February 16 – 2017

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت کا معاملہ ہر عالمی فورم پر اٹھاتے رہیں گے جب کہ سی پیک کو سبوتاژ کرنے کے بھارتی منصوبے سے بخوبی آگاہ ہیں۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ لاہور، کوئٹہ اور پشاور میں ہونے والے دہشت گردی کے بزدلانہ واقعات کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک اسکول سمیت کئی دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی اور لاہور میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جماعت الاحرار نے قبول جو صرف افغانستان میں موجود ہے جبکہ امریکی جنرل نکلسن بھی افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کے بارے میں رپورٹ دے چکے ہیں۔ نفیس زکریا نے کہا کہ افغانستان سے ان تنظیموں کے خلاف کاروائی کر کے پاکستان کو لاحق تحفظات دور کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، افغانستان کو پاکستان سے جو تعاون درکار ہو گا وہ فراہم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغان ڈپٹی ہیڈ مشن سے دہشت گرد سرگرمیوں کے حوالے بات کی ہے، جماعت الاحرار کے حوالے سے بھی افغان حکام کو آگاہ کیا گیا ہے، افغانستان سے کہا ہے کہ انہیں دہشت گرد عناصر کو ختم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے، پاکستان نے یہ معاملہ کئی فورمز پر اٹھا رکھا ہے، بھارت کو بے نقاب کرنے کا کام کرتے رہیں گے۔ اس کے علاوہ بھارت کی جانب سے اسلحہ کی بے پناہ خریداری خطے میں عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہے، بھارت کی جوہری تنصیبات اور پروگرام میں توسیع خطے میں اسٹریٹجک عدم توازن کا باعث بن رہی ہے، بھارت سی پیک کی کھل کر مخالفت کر رہا ہے اور سی پیک کو سبوتاژ کرنے کے بھارتی منصوبوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔ نفیس زکریا نے کہا کہ بھارت ایل او سی پر جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے، پاکستان نے بارہا بھارت کے ساتھ احتجاج ریکارڈ کرایا ہے، عالمی برادری صورتحال کا نوٹس لے اور بھارتی مداخلت کے حوالے سے اقوام متحدہ کا مبصر مشن اپنی ذمہ داریاں پوری طرح ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کے نتیجے میں 3 جوانوں نے بھی جام شہادت نوش کیا جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، عالمی برادری ان مظالم کا سختی سے نوٹس لے اور بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے باز رکھے۔