|

وقتِ اشاعت :   February 16 – 2017

اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیر مین عمران خان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) چاہتی ہے کہ پاناما کیس عدالت میں نہ سنا جائے اور یہ معاملہ نیب یا ایف آئی اے کے سپرد کردیا جائے۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیر مین عمران خان کا کہنا تھا کہ آج ان کے وکیلوں نے ایک بار پھر کوشش کی کہ یہ کیس عدالت میں نہ سنا جائے اور کیس نیب یا ایف آئی اے کو دے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اسلام کے نام پر بنا تھا ورنہ پاکستان کے بننے کی ضرورت نہیں تھی، ایک خواب تھا کہ عدل اور انصاف پر ایک عظیم قوم بننی ہے، جب ملک کے لیڈر قائداعظم انگریزی میں تقریر کرتے تھے تو سب کہتے تھے کہ سچ بول رہے ہیں، لیڈر کا ایمان دار ہونا اس لیے ضروری ہے کیونکہ قوم کا خزانہ اس کے ہاتھ میں ہوتا ہے، چھوٹی چھوٹی چیزوں پر لیڈر مستعفیٰ ہو جاتا ہے لیکن یہ تو پھر جھوٹ بولنے اور کرپشن کا کیس ہے اور جھوٹ بولنے پر لیڈر کو استعفیٰ دینا پڑتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ عوام ٹیکس نہیں دیتے کیونکہ عوام کو ان لوگوں پر اعتماد نہیں جو خزانے کی نگرانی کررہے ہیں، یہ بالکل اس طرح ہے جیسے بلے دودھ کی حفاظت کررہے ہوں، جب عوام یہ سمجھیں کہ لیڈران کے پیسوں کی حفاظت نہیں کرسکتا تو وہ ملک کا وزیراعظم بننے کا اہل نہیں ہوتا، جب ملک کا سربراہ ایماندار نہیں ہوتا اور اس کی ایمانداری پر شک ہوتا ہے تو وہ وزیراعظم بننے کا حق کھودیتا ہے۔ چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عدالت میں شریف خاندان کے وکیلوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ میں وزیراعظم نے جھوٹ بولا تو کوئی بڑی بات نہیں، عدالت نے قطری خط کے لیے بھی کہانی کا لفظ استعمال کیا ہے۔ اس کے علاوہ اب ایک نئی دستاویزات سامنے آئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز صرف 4 ماہ کے لیے ٹرسٹی تھیں، ان کے پاس کوئی منی ٹریل نہیں جب کہ انہوں نے اب تک کوئی ثبوت نہیں دیا اور ہمیں کہتے ہیں کہ دستاویزات دیں۔ چیر مین تحریک انصاف نے کہا کہ پاناما کیس سے پورے پاکستان میں یہ پیغام گیا ہے کہ پہلی بار ایک طاقت ور چیف ایگزیکٹو کی سپریم کورٹ میں تلاشی ہوئی جب کہ اگلے 3 دن میں پاناما کیس کی سماعت ختم ہوجائے گی اور اس کے بعد عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی ہمیں اس پر اعتماد ہے۔