|

وقتِ اشاعت :   February 22 – 2017

خضدار: جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے سابق امیر و اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہاہے کہ جوبین الاقوامی رولز ہیں ان کے مطابق مردم شماری کو پائیہ تکمیل تک پہنچایا جائے مردم شماری کے حوالے سے اس بات پر بلوچستان میں تمام سیاسی جماعتیں اور قومیتیں متفق ہیں کہ اس میں بے ضابطگیاں کا سد باب ہو غیر ملکیوں کا اندراج نہ ہو ،جو ہمارے اپنے لوگ گھر بار چھوڑ کرچلے گئے ہیں ان کے اندراج ہو یہ اصولی باتیں ہیں جن پر کوئی دو رائے نہیں ہوسکتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں خضدار میں جے یوآئی کے رہنماء قاری عبدالفتاح مینگل کی رہائشگاہ پر جے یوآئی کے کارکنوں اور میڈیا نمائندوں سے گفتگوک کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جے یوآئی کے رہنماء و اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی مولانا عبدالواسع سینیٹر حافظ حمداللہ سابق صوبائی وزیر مولانا عطاء اللہ لانگو سابق صوبائی وزیر مولانا فیض اللہ عین اللہ شمس ، جے یوآئی کے رہنماء سردار سعیداحمد لانگو جے یوآئی کے رہنماء مولانا عنایت اللہ رودینی مولانا محمد اسحاق شاہوانی ودیگر موجود تھے ۔جے یوآئی کے سابق صوبائی امیر مولانا محمد خان شیرانی نے کہاکہ دنیاء میں تبدیل ہونے والے حالات یہی بتارہے ہیں کہ ایک طرف روس اور چین اور دوسری طرف امریکہ اور مغرب مدمقابل آنے والے ہیں جس سے دنیاء میں مذید جنگ و جدل پیدا ہونے کا خدشہ ہے اس میں استعمال ہمارے مسلمان بھائی ہونگے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ سی پیک کامیاب ہواور ملکی معیشت میں بہتری آئے تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ ماضی کے تلخ تجربات کے بجائے ایمانداری اور دیانتداری کی پیروی کرکے قومی منصوبے کو کامیاب کرکے ملک سے بے روزگاری کاخاتمہ کیا جائے اور ملکی معیشت کو سہارا دیا جائے ۔ ماضی کے مشاہدات اور منصوبوں میں بے ضابطگیوں کو دیکھتے ہوئے ہم یہ تسلّی نہیں کرسکتے ہیں کہ یہ منصوبہ کامیابی سے ہمکنار ہوگا ۔ چونکہ اختیار داروں کے پاس پیسے کمانے کا حرص کہیں زیادہ ہوتا ہے جو دیر پا منصوبوں اور قومی منصوبوں پر توجہ دینے کی بجائے اپنی جیب پر ہی زیادہ توجہ دیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ قومی منصوبے پائیہ تکمیل تک نہیں پہنچ پاتے ہیں اور ہمیں خدشہ بھی ہی ہے کہ یہ سی پیک کا حال بھی ماضی سے کچھ مختلف نہیں ہوگا۔جے یوآئی بلوچستان کے سابق صوبائی امیر مولانا محمد خان شیرانی نے کہاکہ دنیاء میں جنگ مسلط کرنا اور مسلمان ممالک میں کشت و خون جاری رکھنا امریکہ کی مجبوری ہے اور وہ گزشتہ کئی سالوں سے مسلمانوں کا خون بہار ہاہے آج سے ڈیڈھ سال قبل جو خفیہ دستاویزات سامنے آئے اس میں یہ بات واضح کی گئی تھی کہ اگر امریکہ جنگ سے کنارکشی اختیار کرلیتا ہے تو اس کے وجود کو خطرہ لاحق ہوسکتاہے اور خود امریکہ ہی تہ و تیغ ہوجائیگا اپنی بقاء کی خاطر امریکہ پوری دنیاء پر جنگ مسلط کررکھا ہے ۔ اوروہ یہ جنگ جاری رکھے گا۔۔۔