|

وقتِ اشاعت :   March 5 – 2017

منجھوشوری : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء اور سابق ایم این اے میر عبدالروف مینگل نے تحصیل تمبواور چالیس ڈپ میں بی این پی کے دفاترمیں ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک اور مردم شماری بلوچوں کے خلاف ایک گہری سازش ہے اس وقت بلوچستان بھرمیں چالیس لاکھ افغان معاجرین موجود ہے جن کی وطن واپسی تک مردم شماری بلوچ عوام کے ساتھ نا انصافی ہے اور بلوچستان کے 12لاکھ بلوچ ملک کے دیگر صوبوں کمپسری کی زندگی گزار رہے ان 12لاکھ بلوچوں کی غیر موجودگی میں مردم شماری سے بلوچستان میں بسنے والوں کے حقوق کی حق تلفی ہوگی جسے ہم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ان حالات میں ہمیں سیاسی دوکانداری چمکانے کے بجائے متحد ہو کر اس نا انصافی کے خلاف آواز بلند کر نا چاہیے انہوں نے کہا کہ بی این پی نے ہمیشہ بلوچستان میں بسنے والوں کی حقوق کی جنگ لڑی ہے اور لڑتی رہے گی انہوں نے کہا کہ ضلع نصیر آباد اور جعفرآباد کے دورے کے بعد اکثر علاقوں میں امیروں کے محل نما گھر تو نظر آئے مگر وہی آج بھی غریب عوام کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں جہیں پینے کے لئے صاف پانی ،تعلیم ،علاج معالج کی سہولت میسر نہیں اور نہ ہی ان کے لئے حکومت کو ئی عملی اقدامات کر رہی ہے ضلع نصیرآباد اورجعفرآباد ایک زرعی علاقے ہونے کے باجود ان میں زرعی یونیورسٹی اور نہ ہی زرعی کالج ہے انہوں نے ورکروں سے کہاکہ تعلیم ہی وہ تلوار ہے جس سے ہر ظلم ستم کا مقابلہ کیا جاسکتا ہیں آپ کو چاہیے کہ تعلیم کے زیوارسے خود بھی آراستہ ہوں اور علاقے میں تعلیم کی شعور کو اجاگر کر نے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اس موقع بی این پی ضلع نصیرآباد کے صدر میر محمد اسماعیل مینگل نے خطاب کر تے ہوئے کہا 5مارچ کو اپنے قائد کا بھر پور انداز میں استقبال کریں گے اس موقع پر بی این پی کے رہنماؤں میں ماما خدا بخش بنگلزئی ،کامریڈ غلام علی بلوچ ،تحصیل تمبو کے صدر بہادر خان مینگل ،جنر ل سیکریٹری لیاقت علی مینگل،میراں بخش عمرانی ودیگر شامل تھے ۔