|

وقتِ اشاعت :   March 12 – 2017

کوئٹہ : پبلک اکاؤنٹس کے کمیٹی کے چیئرمین مجیدخان اچکزئی نے کہاہے کہ کوئٹہ شہر کو خوبصورت بنانے کیلئے اب تک کوئی ماسٹر پلان نہیں بنایاگیا اور نہ ہی کسی کو اس بارے سوچنے کی ضرورت ہوئی ہے وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ پانچ ارب روپے 30لاکھ کی آبادی شہر کا نقشہ نہیں بدلا جاسکتا ماضی میں کرپشن کی مثال نہیں ملتی سابقہ چیف سیکرٹری کے خلاف کوئی نہیں بولتا تھا اب ان کے جانے کے بعد سب بولنے لگے ہیں کوئٹہ شہرکو بہتر بنانے کیلئے سب کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنے رہائش گاہ پر مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ ماضی میں کوئٹہ میں فلڈ واٹر منصوبے پر 27ارب روپے کرپشن کی نظر ہوگئے سڑک پر جو سلیپ لگائے گئے ہیں وہ صرف 5ٹن وزن برداشت کرسکتے ہیں جبکہ ایک ٹرک کا وزن سامان سمیت 40ٹن سے زائد ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ سلیپ ان کا وزن برداشت نہیں کرسکتے کوئٹہ کیلئے کوئی ماسٹر پلان نہیں ہے وزیراعظم کے اعلان کردہ پانچ ارب روپے سے تیس لاکھ کی آبادی والے شہر کا نقشہ نہیں بدلا جاسکتا لاہور میں صرف صفائی کیلئے سالانہ 5ارب خرچ ہوتے ہیں کوئٹہ میں جس کا جی چاہے اپنے مرضی سے زمینوں پر قبضہ کرلیتاہے ڈیری مالکان اور گیراج پندرہ سال گزرنے کے باوجود کوئٹہ شہر سے باہر منتقل نہیں کیاگیاجب تک سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیاجاتا اس وقت تک مسائل حل نہیں ہونگے ایوان میں کوئٹہ شہر کے مسائل کے حل کے حوالے سے جو کمیٹی بنائی گئی ہے یہ خوش آئند اقدام ہے کمیٹی بنانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ کمیٹی کے سفارشات پر عمل درآمد کرنا ہوگا ۔