|

وقتِ اشاعت :   March 14 – 2017

اسلام آباد : صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ جناب مراد علی شاہ سے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ایک نمائندہ وفد نے سندھ اور پنجاب میں پشتونوں کے ساتھ جاری ناروا سلوک ،غیر انسانی طرز عمل ، گرفتاریوں کے سلسلے میں ملاقات کی ہے۔ وفد میں پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری سینیٹر عثمان خان کاکڑاور صوبائی سینئر نائب صدر سینیٹر سردار اعظم خان موسیٰ خیل شامل تھے۔ وفد نے وزیر اعلیٰ سندھ کے سامنے سندھ اور پنجاب میں پشتونوں کیخلاف غیر قانونی کریک ڈاؤن ، گرفتاریوں ،تشدد اور تھانوں میں حبس بیجا میں رکھنے کی اذیت ناک صورتحال سے آگاہ کیا ۔ وفد نے سندھ اور پنجاب میں پشتون عوام کو خصوصی طور پر مشکلات کا شکار کرنے اور ان کے ساتھ بدترین تعصب پر مبنی رویہ رکھنے کو غیر انسانی فعل قرار دیا اور کہا کہ پشتونوں کی ہزاروں سالہ تاریخ سے یہ بات واضح ہے کہ نہ کبھی پشتون افغان دہشتگردی رہے ہیں اور نہ فرقہ پرست رہے ہیں بلکہ پشتون عوام ہمیشہ لبرل معاشروں کے قیام میں پیش پیش رہے ہیں اور زبان ،نسل ، مذہب کی بنیاد پر آج تک کسی سے نفرت کا اظہار نہیں کیا ہے ۔ وفد نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی کی موجودہ صورتحال سے پشتون قوم کو مربوط کرنے اور اس آڑمیں پشتونوں کے کاروبار ، تجارت ، جائیدادوں کو نقصان پہنچانے اور بغیر کسی قانونی جوازکے ان کی گرفتاریاں غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات ہے جس کی مذمت ملک کے تمام مہذب اور جمہوری قوتوں کو کرنا چاہیے۔ وفد نے کہا کہ پشتونوں کیخلاف غیر قانونی کریک ڈاؤن ، گرفتاریوں ، جان ومال کے مسئلے کے دوچار کرنے سے نہ صرف نفرتوں میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے پشتونوں میں احساس محرومی مزید شدت اختیار کریگی جس کے تباہ کن نتائج ملک کے لئے نیک شگون نہیں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ جناب مراد علی شاہ نے وفد کو مکمل یقین دہانی کرائی کہ وہ اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کرینگے اور پشتونوں کے ساتھ جاری ناروا طرز عمل وسلوک کا نوٹس لینگے ۔