|

وقتِ اشاعت :   March 19 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری کے حوالے سے جن خدشات و تحفظات کا اظہار کیا وہ آج درست ثابت ہو رہے ہیں صوبائی حکومت میں شامل جماعت حکومتی مشینری کو غیر قانونی طور پر استعمال میں لا رہی ہے اور افغان مہاجرین جو لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی طور پر آباد ہیں انہیں مردم شماری کا حصہ بنا کر پاکستانی شہری قرار دے رہے ہیں حالانکہ معزز عدالت کے فیصلے کے بعد ہونا یہ چاہئے تھا کہ کوئٹہ کے ارباب و اختیار ‘ انتظامیہ کی عدالتی احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے انہیں دور رکھتے صوبائی ایم پی تگ و دو میں مصروف ہیں کہ کوئٹہ کے وہ علاقے جہاں مہاجرین آباد ہیں جن میں کچلاک ‘ نواں کلی ‘ غوث آباد ‘ مشرقی بائی پاس ‘ بھوسہ منڈی ‘ پشتون باغ ‘ سبزل روڈ سرپل ‘ ہزار گنجی ‘ سیٹلائٹ ٹاؤن ‘چالو باؤڑی ‘ ترخہ ‘ کلی سملی سمیت دیگر علاقوں میں افغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت قرار دیا جا رہا ہے حالانکہ ان کے شناختی کارڈز بھی بلاک ہیں لیکن اس کے باوجود ضلعی انتظامیہ کے ارباب و اختیار اور چند جماعتیں ذاتی مفادات کیلئے استعمال میں لا رہے ہیں ہم نے جن خدشات و تحفظات کا اظہار کیا تھا وہ درست ثابت ہو رہے ہیں مردم شماری کو 2013ء کے جعلی الیکشن کی طرح مہاجرین کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال میں لایا جا رہا ہے جو غیر قانونی اقدام ہے عدالتی فیصلے کے بعد حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ باریک بینی کے ساتھ افغان مہاجرین اور غیر ملکیوں کو مردم شماری سے دور رکھتے لیکن صوبائی حکومت کی بے جا مداخلت مردم شماری و خانہ شماری کی شفافیت کو مشکوک بنا رہی ہے ان اقدامات کے خلاف پارٹی قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتی ہے کوئٹہ کے بلوچ علاقے قمبرانی اسٹریٹ ‘ کلی غریب آباد لوڑ کاریز ‘ کلی کمالو سریاب ‘ کلی سمال آباد ایئر پورٹ روڈ ‘ کلی الماس ‘ کلی مسلم آباد جتک روڈ ‘ مری محلہ کلی شموزئی ‘ رند آباد ‘ قادر آباد ‘ کلی بنگلزئی واپڈا گریڈ ‘ کلی ابراہیم زئی ‘ کمال آباد نیو ‘ گوہر آباد ‘ قمبرانی اسٹریٹ ‘ کیچی بیگ ‘ مسلم ٹاؤن ‘ کلی حبیب فیض آباد ‘ کسٹم مینگل آباد ‘ میاں غنڈی ‘ سردار کاریز ‘ کلی لہڑی آباد ‘ چشمہ اچو زئی ‘ سنجدی ژڑخو ‘ کلی محمد شہی جو بلوچ آبادی پر مشتمل ہیں ان میں اب تک خانہ شماری کا عمل شروع نہیں کیا گیا مردم شماری و خانہ شماری میں اتحادی گہری سازش کر رہے ہیں اب محکمہ شماریات کے ساتھ وابستہ محکموں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغان مہاجرین کو مردم شماری و خانہ شماری سے دور رکھیں اور تمام علاقوں میں مردم شماری خانہ شماری کو یقینی بنائیں تاکہ مردم شماری مشکوک نہ ہو اگر حالات ایسے رہے تو ہمارے خدشات و تحفظات درست ہیں ۔