کوئٹہ : جمہوری وطن پارٹی عالی کے سربراہ اور تمندار بگٹی نواب محمد میر عالی بگٹی نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہا کہ حکومت بلوچستان میں مردم شماری کے دوران نقل مکانی کرنے والے بلوچ خاندانوں کو نظر انداز نہ کریں انہوں نے کہا کہ گذرشتہ 10,12سالوں سے جو لوگ بلوچستان چھوڑ کر ملک کے دوسرے علاقوں میں رہائش پزیر ہیں اور بلخصوص ضلع ڈیرہ بگٹی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں بگٹی قبائلی پنجاب ،سندھ اور بلوچستان کے دیگر اضلاع میں مہاجر ین کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں انہیں مردم شماری میں اپنے آبائی علاقوں میں شماریات میں شامل کرنے کیلئے حکومت اقدامات کرے نواب محمد میر عالی بگٹی نے کہا کہ اس اہم قومی مسئلہ پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے اور بلوچ اعوام کی جانب سے یہ مطالبہ ہے کہ حکمران ہمیں اپنے اپنے علاقوں میں لے جا کر اندراج کرائیں یاایک خصوصی ٹیم تشکیل دے کر جہاں جہاں مہاجرین رہتے ہیں وہاں جا کر ان کی مردم شماری کر کے اُن کے اور اُن کے خاندانوں کی شناخت اُن کے اپنے آبائی علاقوں اور گھروں سے کرائی جائے اس ضمن میں ہمارے لوگ حکومتی ٹیم کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہیں کیوں کہ یہ بلوچ عوام کے مستقبل اور حقوق کا مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے کئی حلقوں نے تو مردم شماری کا بائیکاٹ کیا ہے مگر ہم بائیکاٹ نہیں بلکہ مردم شماری کے عمل کو صاف و شفاف طریقے سے دیکھنا چاہتے ہیں نواب محمد میر عالی بگٹی نے کہا کہ گوادر ،سی پیک سمیت بلوچستان کے جتنے بھی پروجیکٹ ہیں ہم اُن کے مخالف نہیں لیکن یہ بات ضرور ی ہے کہ ان کے فوائد سے مقامی بلوچ مستفید ہوں ۔انہوں نے کہا کہ گوادر کی مقامی آبادی کو اقلیت میں تبدیل نہ کیا جائے اور نہ ان کے حقوق غصب کئے جائیں انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کے حق میں ہیں کہ بلوچستان سمیت ملک کے دیگر صوبوں کو اُن کے حقوق دئیے جائیں اور بلوچستان کے ساحل و ،وسائل کے ثمرات بلوچ عوام کو مہیا کئے جائیں ۔نواب محمد میر عالی بگٹی نے کہا کہ آنے والے انتخابات کیلئے گٹھ جوڑ اور جوڑ توڑ کا سلسلہ ابھی شروع ہو گیا ہے اور بلوچ عوام اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ کون اُن کی نمائندگی کی اہلیت رکھ سکتا ہے اور کو ن انہیں عدل و انصاف اور امن و حقوق دے سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ بلوچ عوام کے حقیقی رہنماؤں کو دیوار کے ساتھ نہ لگایا جائے اور لوگوں کو یہ موقع فراہم کیا جائے کہ وہ اپنا فیصلہ خود کر سکیں ۔