|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2017

کراچی: حکومت سندھ ایک مرتبہ پھر آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو ہٹانے کے لیے سرگرم ہوگئی ہے اور ایک بار پر وفاق کو ان کی خدمات واپس کرنے کے لیے خط بھی لکھ دیا ہے جس میں نئے پولیس سربراہ کے لیے 3 نام بھی تجویز کیے گئے ہیں۔ سندھ حکومت نے ایک بار پھر آئی جی سندھ اللہ ڈنوخواجہ کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت سندھ نے وفاق کو خط بھی لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہمیں اللہ ڈنو خواجہ کی مزید خدمات درکار نہیں اور ان کی جگہ سردار عبدالمجید دستی، غلام قادر تھیبو یا خادم حسین بھٹی میں سے کسی افسر کو بطور آئی جی سندھ تعینات کیا جائے۔ سردار عبدالمجید دستی اس وقت اے آئی جی ریسرچ ڈولپمنٹ اینڈ اسپیکشن کے عہدے پر تعنیات ہیں غلام قادر تھیبو چئیرمین اینٹی کرپشن ہیں جبکہ خادم حسین بھٹی ایڈیشنل آئی جی ٹریفک کے عہدے پر تعینات ہیں اور اطلاعات کے مطابق نئے آئی سندھ کے لئے غلام قادر تھیبو ہی مضبوط امیدوار ہیں۔ واضح رہے کہ چند ماہ قبل سندھ حکومت اور اللہ ڈنو خواجہ کے درمیان پولیس اہلکاروں کی بھرتیوں کے معاملے میں شدید اختلافات پیدا ہوگئے تھے جس پر صوبائی حکومت نے انہیں جبری چھٹیوں پر بھیج کر قائم مقام آئی جی تعینات کردیا تھا تاہم معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں چلا گیا تھا۔