|

وقتِ اشاعت :   April 8 – 2017

اسٹاک ہوم: یورپی ملک سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کے وسطی علاقے میں واقع مصروف دیپارٹمنٹل اسٹور کے باہر ٹرک نے شہریوں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ امریکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق سویڈش ریڈیو کا کہنا تھا کہ کچلے جانے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ سویڈش براڈکاسٹر ایس وی ٹی نے کہا کہ علاقے سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’پولیس کو ایس او ایس الارم کے ذریعے کال موصول ہوئی کہ گاڑی میں موجود ایک شخص نے ڈروٹننگٹن کے علاقے میں کئی لوگوں کو زخمی کردیا ہے۔‘ واقعہ اہلنز ڈیپارٹمنٹ اسٹور کے باہر پیش آیا، جس کے بعد جائے وقوع سے دھویں کے گہر بادل اٹھنے لگے، تاہم پولیس تاحال حاصل ہونے والی معلومات کی تصدیق کر رہی ہے۔ مختلف ویڈیوز سے حاصل ہونے والی تصاویر میں دیکھا گیا کہ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو بلاک کرکے لوگوں کو حصار سے آگے آنے سے روک دیا۔ یہ بھی پڑھیں: جرمنی کے کرسمس بازار میں ٹرک نے شہریوں کو کچل دیا، 12 ہلاک عینی شاہدین نے کہا کہ واقعے کے بعد ہیلی کاپٹر بھی وسطی اسٹاک ہوم کی فضا میں دکھائی دیئے، جبکہ پولیس کئی گاڑیاں اور ایمبولنسز علاقے میں پہنچ گئیں۔ سویڈن کے وزیر اعظم اسٹیفن لوفوان کا کہنا تھا کہ ’ہر طرح سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ واقعہ دہشت گردی کا حملہ تھا۔‘ انہوں نے کہا کہ حملے میں کم از کم 2 افراد ہلاک ہوئے۔ ابتدائی طور پر یہ واضح نہیں ہوا کہ آیا یہ کوئی حادثہ تھا یا دہشت گرد حملہ تھا۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ برطانوی پارلیمنٹ کے قریب ویسٹ منسٹر پُل پر ایک شخص نے لوگوں کو گاڑی سے روندنے کے بعد پارلیمنٹ کے احاطے میں پولیس اہلکار پر چُھری سے حملہ کردیا تھا، جس کے نتیجے میں اہلکار سمیت 3 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پولیس نے فائرنگ کرکے خالد مسعود نامی حملہ آور کو بھی ہلاک کردیا تھا۔ جولائی 2016 میں فرانس کے جنوبی شہر نیس میں ایک ڈرائیور نے قومی دن کی تقریبات میں شریک افراد پر ٹرک چڑھادیا تھا، جس کے نتیجے میں 84 افراد ہلاک جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ بعد ازاں دسمبر 2016 میں جرمنی کے دارالحکومت برلن میں قائم کرسمس بازار میں ایک ٹرک نے بڑی تعداد میں شہریوں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 12 افراد ہلاک جبکہ 48 سے زائد زخمی ہوئے۔ دونوں حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔