نوشہرہ: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ آج مملکت سعودی عرب دشمنوں کے نشانے پر ہے لیکن حرمین الشریفین کی حفاظت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور اس کے لئے اپنی جانیں بھی قربان کر دیں گے۔
نوشہرہ میں جے یو آئی کی 100 سالہ تقریب کے آخری روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام امن کا درس دیتا ہے اور انسانیت کی رہنمائی کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج بھی دنیا بھر میں اسلام ہی مقبول ترین دین ہے۔ اسلام دہشتگردی کا نہیں امن کا نمائندہ ہے جو اقلیتوں کے حقوق کو بھی سب سے زیادہ تسلیم کرتا ہے اور یہی امن کی بنیاد بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج مملکت سعودیہ دشمنوں کے نشانے پر ہے لیکن ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ حرمین الشریفین کی حفاظت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور اس کے لئے ہم اپنی جانیں بھی قربان کر دیں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج دنیا میں انسانیت کا خون بہایا جارہا ہے، کشمیری ایک زمانے سے کرب سے گزر رہے ہیں، عراق و شام میں خون آلود سیاست کھیلی جا رہی ہے، امریکا اور روس شام کو فتح کی آماجگاہ بنانا چاہتے ہیں، امید تھی کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد اقوام متحدہ دنیا میں امن قائم کرے گی اور بین الاقوامی ادارے تنازعات کا پرامن حل نکال سکیں گے لیکن اقوام متحدہ اور انسانیت کے تحفظ کے اداروں نے مایوس کیا۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے افغانستان پر حملہ کر کے فوجی طاقت کے ذریعے جائزحکومت کا خاتمہ کیا، آج بھی افغانستان میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے لیکن افغانستان میں امن غیر ملکی افواج کے انخلا اور باہمی مذاکرات کے ذریعے ہی آئے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوموں کے حقوق تسلیم کیے جائیں، احساس محرومی ختم کیا جائے اور عالمی طاقتیں امن کے لیے کردار ادا کریں۔