|

وقتِ اشاعت :   May 14 – 2017

پشاور: ملک کے موجودہ حکمرانوں کو ‘امریکا کی خارجہ پالیسی’ پر عمل کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کیلئے ہمیشہ کوششیں کرتے رہے گے۔

پشاور میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران آصف علی زرادری کا کہنا تھا کہ جب ملک کا اقتدار ان کے ہاتھ میں تھا تو پاکستان کے بھارت اور افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر تھے اور خطے میں امن تھا۔

انھوں نے کہا کہ ‘ہمیں اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھنے چاہیے۔۔۔۔ جبکہ وزیراعظم نواز شریف کی سوچ امریکا جیسی ہے’۔

سابق صدر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ‘ہم یہ جنگ نہیں ہونے دیں گے’۔

آصف زرداری نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں آگ لگی ہوئی ہے اور جو اس صوبے پر حکومت کررہے ہیں انھیں اس کے بارے میں معلومات نہیں۔

انھوں نے کہا کہ ‘انھیں معلوم نہیں ہے کہ صوبے میں کتنے بھائی، بہنیں، بچے بے گھر ہوچکے ہیں تاہم اب حد پار ہوچکی ہے اور ان کے شناختی کارڈ بھی بلاک کیے جاچکے ہیں وہ قیدیوں جیسی زندگی گزار رہے ہیں’۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ ‘پختونوں سے پوچھا جارہا ہے کہ وہ پنجاب، بلوچستان اور اسلام آباد میں کیا کررہے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے اس بات پر فخر ہے کہ کراچی میں سب سے زیادہ پختون آباد ہیں’۔

آصف زرداری نے کہا کہ پی پی پی نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے گا اور فاٹا کے نوجوانوں اور خواتین کو ان کے حقوق دیئے جائیں گے، جیسا کہ دیگر صوبے کی خواتین کو حاصل ہیں۔

انھوں نے واضح کیا کہ ‘اگر ہمیں یہ موقع دیا جائے گا تو ہم ان کے حقوق فراہم کریں گے’۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ‘یہ منصوبہ ان کا خیبرپختونخوا کے عوام کیلئے ایک خواب تھا، اور ہم اس خواب کو پورا کریں گے’۔