|

وقتِ اشاعت :   May 25 – 2017

کوئٹہ: انسپکٹر جنرل پولیس بلو چستان احسن محبوب نے کہا ہے کہ چائنیز باشندوں کی باحفاظت بازیابی کیلئے ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیراریزم ڈیپارٹمنٹ کی سربراہی میں تین رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی گئی گوالمنڈی اور جناح ٹاؤن تھانے کے ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوز کو معطل کردیا گیا ہے ۔

عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے کوتاہی برتنے والے پولیس آفیسران اور اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ’’آن لائن‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چائنیز باشندوں کی باحفاظت بازیابی کیلئے پولیس دیگر قانون نافذکرنے والے اداروں کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے ۔

فوری طورپر ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ اعتزاز احمد گورایہ کی سربراہی میں تین رکنی ٹیم تشکیل دی ہے جس میں ایس پی انویسٹی گیشن ایس پی صدر انویسٹی گیشن بھی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے احکامات کے بعد تھانہ جناح ٹاؤن کے ڈی ایس پی اور گوالمنڈی تھانے کے ایس ایچ اوز کو معطل کردیا گیا ہے کیونکہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے دوران فرائض میں غفلت اور کوتاہی برتنے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔

اس میں کوئی مصلحت پسندی سے کام نہیں لیا جائیگی انہوں نے کہا کہ تھانہ جناح ٹاؤن میں جاوید بزدار کو جب کہ تھانہ گوالمنڈی میں کرم خان کو ایس ایچ او تعینات کردیا گیا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ شروع کردی گئی ہے ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد چائنیز باشندوں کی باحفاظت بازیابی کو یقینی بناکر اغواء میں ملوث ملزمان کو قانون کے شکنجے میں جکڑا جائیگا۔

اس میں تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لارہے ہیں شہریوں سے ہماری یہی درخواست ہیں کہ وہ مشکوک افراد چیز اور گاڑی پر اپنے ارد گرد نظر رکھیں کسی بھی مشکوک سرگرمی کے بارے میں فوری طور پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اطلاع دی جائے انہوں نے کہا کہ مذکورہ ٹیم نے اپنا کام شروع کردیا ہے اور موقع سے حاصل ہونے والے شواہد معلومات کی روشنی میں تحقیقات کے دائرہ کار کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔