|

وقتِ اشاعت :   May 28 – 2017

اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے پاناما کیس کی تحقیقات کے لئے بننے والی جے آئی ٹی کے روبرو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے جب کہ جے آئی ٹی نے حسین نواز کو 30 مئی کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

پاناما کیس کی جے آئی ٹی نے وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزاد ے حسین نواز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں  آج پیش ہونےکی ہدایت کی تھی جس پر عمل کرتے ہوئے حسین نواز جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد پہنچے اور جے آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرا کے میڈیا سے بات کئے بغیر واپس چلے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے تقریباً دو گھنٹے تک حسین نواز سے پوچھ گچھ کی اور انہیں سوالنامہ بھی فراہم کیا۔ جے آئی ٹی نے حسین نواز سے سوالنامے کے تفصیلی جوابات طلب کرتے ہوئے انہیں 30 مئی کو دوبارہ طلب کر لیا۔

قبل ازیں جوڈیشل اکیڈمی پہنچنے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حسین نواز کا کہنا تھا کہ مجھے جے آئی ٹی کی جانب سے گزشتہ روز نوٹس ملا جس میں 24 گھنٹوں کے اندر پیش ہونے کا کہا گیا، اپنے وکیل فضل غنی ایڈوکیٹ کے ہمراہ جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہو کر اپنا موقف پیش کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے مجھے کسی قسم کا کوئی سوالنامہ پیش نہیں کیا گیا بلکہ صرف پیش ہونے کا کہا گیا۔

واضح رہے کہ جے آئی ٹی نے حسین نواز کو اس سے قبل 25 مئی کو طلب کیا گیا جس میں انہیں تمام دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی جس پر حسین نواز نے جے آئی ٹی کے 2 ممبران پر اعتراض کرتے ہوئے ایک درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرائی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ان ممبران کی سیاسی جماعت سے وابستگی ہے لہذا انہیں جے آئی ٹی سے علیحدہ کیا جائے جس پر 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت 29 مئی کو مقرر کررکھی ہے۔