اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اب دنیا کا کوئی بھی ملک وزیراعظم نواز شریف کو گھر جانے سے نہیں بچا سکتا اور ان کے پاس صرف دو ڈھائی ہفتے باقی رہ گئے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف شریف خاندان کا سارا کیس قطری شہزادے کے خط کے گرد گھومتا ہے جبکہ سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ اگر قطری شہزادہ پیش نہ ہوا تو اس کے خط ردی کی ٹوکری کے سوا کچھ نہیں ہیں۔
ان لوگوں کو پتہ ہے کہ قطری شہزادہ پیش نہیں ہو رہا اس لئے موٹو گینگ جے آئی ٹی پر حملے کر رہا ہے اور موٹو گینگ کو بھی پتہ ہے کہ قطری شہزادے کے خط صرف جھوٹ ہیں کیونکہ اگر ان میں سچائی ہوتی تو یہ لوگ سارا ریکارڈ پیش کردیتے جیسے میں نے بنی گالہ اراضی کا سارا ریکارڈ پیش کیا ہے۔
وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے بعد قطر جانے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ اب صرف دو ڈھائی ہفتے کا گیم باقی رہ گیا ہے، اب وزیراعظم چاہے دنیا کے کسی بھی ملک کے چکر لگا لیں کوئی بھی ملک انہیں بچا نہیں سکتا کیونکہ ان کا جانے کا وقت آ چکا ہے۔
انہوں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات میں رکاوٹیں ڈالنا جرم ہے۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ (ن) لیگی رہنماؤں کی جانب سے ایسے بیان دیئے جا رہے ہیں کہ جیسے نواز شریف جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر قوم پر کوئی احسان کر رہے ہیں لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ ان پر منی لانڈرنگ کا کیس ہے اور سپریم کورٹ نے انہیں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
دنیا کے کسی بھی ملک میں وزیراعظم پر کرمنل پروسیڈنگ ہو تو وہ مستعفی ہو جاتا ہے، نواز شریف جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہونے سے پہلے مستعفی ہوں کیونکہ ان کے ہوتے ہوئے تحقیقات نہیں ہو سکتیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ مافیا ہے، یہ لوگوں کو ڈراتے ہیں یا پھر رشوت دیکر خریدتے ہیں لیکن جب دونوں کام نہ ہوں تو یہ پھنس جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ 2018 کا الیکشن بھی ہم جیتیں گے لیکن میں انہیں کہتا ہوں کہ اب اگر یہ لوگ دھاندلی بھی کر لیں تب بھی الیکشن نہیں جیت سکتے کیونکہ دو ڈھائی ہفتے کا گیم باقی رہ گیا ہے۔
ان لوگوں کا کوئی نظریہ نہیں ہے، اگر (ن) لیگ کا کوئی نظریہ ہوتا تو جب پرویز مشرف نے 1999 میں ان کی حکومت کا تختہ الٹا تھا تو لوگ ان کے لئے باہر نکلتے اور جب یہ لوگ وطن واپس آئے تو اس وقت بھی لوگ ان کے لئے نہیں نکلے۔