ڈھاکا: بنگلادیش میں گزشتہ تین روز سے جاری مون سون کی طوفانی بارشوں کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے جس کے نتیجے میں اب تک مختلف مقامات پر 134 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ہلاکت خیز اور طوفانی مون سون بارشوں کا یہ سلسلہ بنگلادیش کے جنوب مشرقی علاقوں جاری ہے جس کے باعث رات گئے بھی مٹی کے تودے گرنے (لینڈ سلائیڈنگ) اور کچے مکانات منہدم ہونے کے واقعات پیش آئے جن کی وجہ سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
طوفانی بارشوں کے پیش نظر بنگلادیشی حکومت نے ڈھاکا اور چٹاگانگ میں ہنگامی حالت نافذ کردی ہے جبکہ اسپتالوں اور امدادی کارروائیوں سے متعلق اداروں کے عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔
خبر ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ انتہائی خراب موسم اور بنگلادیش کا مواصلاتی نظام درہم برہم ہوجانے کی وجہ سے امدادی عملے کو کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ان حالات کی بناء پر مون سون بارشوں میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے کیونکہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث دور افتادہ علاقوں کا زمینی رابطہ دیگر مقامات سے منقطع ہوگیا ہے جہاں امدادی ٹیموں کا فوری طور پر پہنچنا تقریباً ناممکن ہے۔