|

وقتِ اشاعت :   June 30 – 2017

اسلام آباد: سابق چیئرمی نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر)محمد امجد نے پانامہ جے آئی ٹی میں اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔

سابق چیئرمین نے نیب نے حدیبیہ پیپرز ملز کیس سمیت دیگر اہم دستاویزات جے آئی ٹی کے حوالے کئے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جے آئی ٹی کلثوم نواز کو بھی طلب کرنے پر غر کر رہی ہے، اس سے پہلے جے آئی ٹی نے مریم نواز کو طلب کرنے کے ساتھ حسن اور حسین دوبارہ طلب کرنے کا سمن جاری کر چکی ہے۔

پانامہ کیس کی تحقیقات کے لیے قائم جے آئی ٹی میں جمعرات کو سابق چیئرمین نیب نے پیش ہو کر حدیبیہ پیپر ز مل سے متعلق تمام تر ریکارڈ اور معلومات فراہم کر دی ہیں ۔

سابق چیئرمین نیب لفٹینینٹ جنرل ریٹائرڈ سید محمد امجدسابق صدر پرویز مشرف دور میں نیب کے چیئرمین تعینات رہے ہیں اور انہوں نے اس وقت نواز شریف فیملی کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے سمیت حدیبیہ پیپرز ملز سے متعلق تحقیقات کی تھیں ۔

سید محمد امجد دن تقریباء دس بجکر چالیس منٹ پر جوڈیشل اکیڈمی پہنچے اور انہیں انتظار کرائے بغیر جے آئی ٹی کے سامنے پیش کیا گیا جہاں ان سے 3گھنٹے تک پوچھ گچھ جاری رہی ہے ۔لیفٹیننٹ جنرل سید محمد امجد نے اس وقت کی نیب تحقیقات سے متعلق تمام معلومات فراہم کیں اور حدیبیہ پیپرز مل کے بارے میں انہوں نے سیر حاصل معلومات دیں ۔

معلومات کے مطابق جے آئی ٹی نے مریم نواز ،حسین نواز ،حسن نواز اور شفیع محمد کو یھی پیشی کے لیے طلب کر رکھا ہے اور یقیناًحدیبیہ پیپرز ملز سے متعلق معلومات لی جائیں گی ۔

دوسری جانب سپریم کورٹ کے احکامات پر ایس ای سی پی کے ریکارڈ ٹمپرنگ پر تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی ایف آئی اے کی خصوصی کمیٹی نے بھی اپنی تحقیقات کا دائر ہ وسیع کرتے ہوئے چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ کا خصوصی جائزہ لیا ہے ۔

ایف آئی اے کی ٹیم نے ایس ای سی پی کے شعبہ انفورسمنٹ کے افسروں سے دوبارہ پوچھ گچھ کرے گی،واضع رہے کہ ڈائریکٹر مقصود الحسن کی سربراہی میں چار رکنی ٹیم گزشتہ جمہ سے ایس ای سی پی کے دفتر میں تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی فیملی کے علاوہ طارق شفیع ، اسحاق ڈار کی ٹیکس تفصیلات بھی ایف بی آر کو بھجوا دی گئیں۔نجی ٹی وی کے مطابق فراہم کی گئی معلومات میں 1990سے اب تک کی ٹیکس ادائیگی کی تفصیلات شامل ہیں ٗدستاویزات میں حدیبیہ پیپر ملز سے متعلق ٹیکس کی مزید تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق تفصیلات بھجوانے کے لیے انکم ٹیکس آفس کے ایک سیکشن میں گزشتہ روز چھٹی کے باوجود کام ہوتا رہا۔