|

وقتِ اشاعت :   June 30 – 2017

راولپنڈی:  ملکہ کوہسار مری کے علاقے موضع بنواڑی میں نجی ڈولی مسافرلفٹ(چیئر لفٹ) ٹوٹ جانے سے 1خاتون اور بچے سمیت 11افراد جاں بحق اور2شدید زخمی ہو گئے ۔

زخمیوں کو فوری طور پر ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی منتقل کر دیا گیا جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔

جمعرات کے روز چھرہ پانی سے ملحقہ پہاڑی علاقے میں مقامی افراد کی آمدورفت کے لئے نصب دیسی ساخت کی چیئر لفٹ توٹ جانے سے اس میں سوار 13افراد کھائی میں جا گرے جن میں سے 1خاتون اور بچے سمیت 11افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ 2افراد زخمی ہو گئے ۔

جاں بحق ہونے والے 21سالہ عارف سکنہ ملپور اسلام آباد اور18سالہ واصف سکنہ کجکوٹ کے علاوہ زخمی ہونے والے 22سالہ شبیر سکنہ ملپور اسلام آباد اور 23سالہ حبیب سکنہ مانگا کو ہولی فیملی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں پر دونوں زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔

ذرائع کے مطابق ڈولی لفٹ مقامی افراد نے چھرہ پانی سے خیبر پختونخواہ میں جانے اور نالہ عبور کرنے کے لئے نصب کر رکھی تھی جس کا باقاعدہ کرایہ وصول کیا جاتا تھا ڈائریکٹوریٹ تعلقات عامہ پنجاب کے مطابق یہ سانحہ خیبر پختونخواہ کی حدود میں پیش آیا ۔

کیونکہ جائے حادثہ چھرہ پانی سے ملحقہ پہاڑی علاقے تحصیل حویلیاں ضلع ایبٹ آباد( خیبر پختونخواہ) کی حدود میں واقع ہے تاہم سانحہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر راولپنڈی طلعت محمود گوندل اور اسسٹنٹ کمشنر مری عار ف اللہ اعوان دیگر عملے کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے ۔

جہاں پر انہوں نے مسافر لفٹ کے گرنے کے افسوسناک سانحے کی امدادی کاروائیوں کی نگرانی کی ریسکیو1122 اور دیگرامدادی اداروں کے علاوہ مقامی افراد نے دشوار گزار علاقے میں نیچے جا کر میتوں اور زخمیوں کو ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی منتقل کیا ۔

ریسکیو 1122 ذرائع کے مطابق مسافر لفٹ میں کل 13 افراد سوار تھے جن میں سے11 افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ دو افراد کو ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی منتقل کیا گیا جن کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔

دریں اثنا اہل علاقہ نے خاتون کی میت مین روڈپر رکھ کر احتجاج سڑک بلاک کر دی اور شدید احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی مظاہرین کا موقف تھا کہ راولپنڈی انتظامیہ اسے خیبر پختونخواہ کا علاقہ قرار دے کر اپنی جان چھڑانا چاہتی ہے ۔

حالانکہ لفٹ کا ایک سرا چھرہ پانی مری ضلع راولپنڈی میں واقع ہے لیکن انتظامیہ نے اس غیر قانونی لفٹ پر کبھی کوئی توجہ نہیں دی اہلیان علاقہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ حادثے کے ذمہ دار انتظامی افسران کے خلاف بھی کاروائی کی جائے ۔