|

وقتِ اشاعت :   June 30 – 2017

لاہور ( آن لائن) سانحہ احمد پور شرقیہ کے 13 مزید زخمی نوجوان چل بسے۔

بتایا گیا ہے کہ 25 سالہ رشید احمد اور 26 سالہ بگورام جناح ہسپتال میں زیر علاج تھے، 26 سالہ بگورام کے بارے میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے اس کا جسم 90 فیصد جبکہ 25 سالہ رشید کا جسم 80 فیصد جھلس چکا تھا۔

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے سانحہ احمد پور شرقیہ کی تحقیقات کے لئے 4رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

چےئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم عرفان علی کمیٹی کے سربراہ جبکہ سابق انسپکٹر جنرل پولیس طارق سلیم ڈوگر، سیکرٹری ٹرانسپورٹ اور ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔

کمیٹی آئل ٹینکرکے الٹنے اوراس میں آگ لگنے کے المناک واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کرے گی اوراس واقعہ کے حوالے سے کمیٹی مقامی پولیس ،موٹر وے پولیس اورمقامی انتظامیہ کی جانب سے واقعہ کے بعداٹھائے گئے ۔

اقدامات کا جائزہ لے گی اور یہ کمیٹی اس بات کا بھی جائزہ لے گی کہ ان اداروں کے اہلکاروں نے جائے حادثہ پربروقت پہنچ کر نقصانات روکنے کیلئے کیا اقدامات کیے۔کمیٹی اپنی تحقیقات مکمل کر کے آئندہ پانچ روز میں وزیراعلیٰ پنجاب کو رپورٹ پیش کرے گی۔

سا نحہ احمد پور شر قیہ پر موٹروے پولیس کی انکوائری کمیٹی نے ٹھوس اور تکنیکی ڈیٹا کی بنیاد پر انکوائری کر نے کے بعدڈی ایس پی رضوان شاہ ، انسپکٹر عبدالصمد، سب انسپکٹر واجد علی ، سب انسپکٹر تقی حیدر سب انسپکٹر عر فان شاہ اور جو نئیر پٹرول آفیسر عمر حسین شاہ کو غفلت لاپرواہی اور بعد ازاں اپنے سینئرافسران سے حقا ئق کو مخفی ر کھنے پر قصور وار پایا۔

ان کو عہدوں سے فوری معطل کر نے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ مزید براں ان کو محکمانہ کاروائی میں سخت تر ین سزا دینے کی سفارش کی ہے ۔ تر جمان موٹروے پولیس سید عمران احمد شاہ کے مطابق محکمہ کا احتساب کا عمل سخت تر ین ہے ۔ اور اس کی گر فت سے کو ئی نہیں بچ سکتا۔