|

وقتِ اشاعت :   July 1 – 2017

کراچی: سندھ کابینہ نے نیب کو غیر مؤثر قرار دے دیا۔ نیب اب سندھ کے کسی ادارے میں کوئی کارروائی نہیں کر سکے گی۔

سندھ اسمبلی میں قانون کو غیر مؤثر کرنے کے لئے بل بھی لایا جائے گا، کابینہ نے منظوری دے دی۔ سندھ حکومت کا مؤقف ہے کہ نیب آرڈنیس 1999ء کو سپریم کورٹ کالعدم قرار دے چکی ہے۔

مراد علی شاہ نے بطور وزیر اعلیٰ یہ اہم قدم اٹھاتے ہوئے سندھ میں نیب کو غیر مؤثر کرنے کی منظوری دی ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بھی نیب آرڈیننس 1999 ختم ہونے کی تصدیق کر دی ہے اور بتایا ہے کہ اس اقدام سے سندھ میں نیب کی عدالتیں ختم نہیں ہوں گی بلکہ صرف صوبائی حکومت کے کیسز ختم ہو جائیں گے ۔

جبکہ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام محکموں میں کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات جاری رہیں گی۔دریں اثناء سندھ کابینہ نے نیب کی جگہ صوبائی سطح پراحتساب کے لیے اینٹی کرپشن قوانین میں ترامیم کے لیے قرارداد متفقہ طورپرمنظورکرلی ہے ۔

جبکہ سندھ میں نئی شوگرملزکے قیام پرپابند ی عائد کردی ہے اس بات کا فیصلہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا ،صوبائی کابینہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ ورکرزویلفیئرفنڈزکے فنڈز میں کٹوتی پر وزیراعلیل سندھ سید مراد علی شاہ کو معاملہ وزیراعظم نوازشریف کے سامنے اٹھانے کے فیصلے کی بھی توثیق کی ۔

سندھ کابینہ کا اجلاس جمعہ کووزیراعلی ہاس میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں تمام صوبائی وزرا ، چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن، صوبائی مشیر، اسپیشل اسٹنٹس اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

سندھ کابینہ کی مشاورت سے وزیراعلی سندھ نے محکمہ صنعت کی سفارش پر صوبے میں نئی شگر ملز لگانے پر پابندی عائد کردی۔ اس قسم کی پابندی پنجاب حکومت پہلے ہی لگا چکی ہے۔ کابینہ کوبتایا گیا کہ پابندی لگانے کی وجہ یہ ہے کہ صوبے میں پہلے ہی شگر ملز زیادہ ہیں اور اگر مزید شگر ملز لگیں تو صوبے میں روئی کی کاشت کم ہوجائے گی۔

سندھ کابینہ نے جمعہ کو صوبے میں نیب کی جگہ اپنا احتساب ادارہ قائم کرنے کے لیے اینٹی کرپشن کے قوانین میں ترمیم کی سفارشات بھی منظورکرلیں ،کابینہ کوبتایا کہ اینٹی کرپشن قوانین میں ترامیم اورنیب سندھ کے اختیارات ختم کرنے سے متعلق قانون سازی کی جائے گی اوراس کے لیے سندھ اسمبلی کا اجلاس پیرتین جولائی کوطلب کیا جائے گا ۔

سندھ کابینہ کو سندھ روینیو بورڈ سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سال 17۔2016 میں سندھ ورکرز ویلفیئر فنڈز کی وصولی کے لیے مقررہ ہدف 765 ملین روپے کے ضمن میں مجموعی رقم 2170 ملین روپے وصول کیے گئے جوکہ ہدف سے 1405 ملین روپے زائد ہے۔

جس پر وزیراعلی سندھ نے سندھ روینیو بورڈ کے بہترین وصولیات اور مقررہ ہدف سے زائد کی وصولیات کے حوالے سیان کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصدیہ ہے کہ وفاقی حکومت سندھ کو بہت ہی کم فنڈز مہیا کرتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پروزیراعظم نواز شریف سے بات کریں گے کہ وفاقی حکومت سندھ ورکرز ویلفیئر فنڈز کی اخراجات سے سندھ کو بہت ہی کم پیسہ دیتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ورکرز ویلفیئر فنڈز نے اس سال سے وصولیاں جمع کرنا شروع کی ہیں۔