|

وقتِ اشاعت :   July 4 – 2017

کوئٹہ: سیکرٹری خزانہ حکومت بلوچستان کیپٹن (ر) اکبر حسین درانی نے انکشاف کیا ہے کہ اس وقت28ہزار گھوسٹ ملازمین کا پتہ لگا لیا ہے ۔

اور ا ن کو ان کے محکموں کے ذریعے نوٹس جاری کیے جارہے ہیں اگرانہوں نے یہ ثابت نہیں کیا کہ وہ گھوسٹ ملازمین نہیں ہے تو وہ ملازمت جاری رکھیں گے ورنہ ان کو فوری طورپر ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا ۔

انہوں نے یہ بات صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ ترقیاتی بجٹ کے بارے میں یہ کہاجارہا تھا کہ گزشتہ مالی سال کا بجٹ زیادہ تر لیپس ہوگیا ہے جو غلط اور بے بنیاد تھا گزشتہ مالی سال کے 97فیصد بجٹ ریلیز کردیا گیا ہے جو چیک جاری کیے گئے تھے وہ 7جولائی تک کار آمد ہونگے 3فیصد جو بجٹ بچ گیا ہے وہ نئے مالی سال کے بجٹ میں شامل کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ خزانہ کی کارکردگی ہے گزشتہ مالی سال کے بجٹ کو لیپس نہیں ہونے دیا بلکہ اس بجٹ میں سے 97فیصد ریلیز کردیا گیا صرف 3فیصد بجٹ جو رہے گیا وہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ خزانہ نے بڑی محنت کے بعد گھوسٹ ملازمین جو مختلف محکموں میں کام کرتے ہیں جن کی تعداد 28 ہزاربنتی ہے تمام محکموں کو خط لکھ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے محکموں سے گھوسٹ ملازمین کا خاتمہ کریں گے ورنہ گھوسٹ ملازمین کو فوری طورپر برطرف کیا جائے گا ۔