|

وقتِ اشاعت :   July 8 – 2017

اسلام آباد: وزیر اعظم نوازشریف کی زیر صدارت کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ، ملکی سلامتی کی صورتحال اور سرحدی معاملات کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جبکہ وزیراعظم کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ون ٹو ون ملاقات ، قومی سلامتی سمیت علاقائی معاملات اور خارجہ پالیسی کے امور بھی زیر غور آئے۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کے ر وز وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے دو اجلاس ہوئے جس میں پہلا اجلاس نواز شریف کی زیر صدارت کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔

جس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ ، چیئر مین جوائنٹ چیفس آف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، ڈی جی آئی ایس ائی لیفٹنینٹ جنرل نوید مختار، نیول چیف ایڈمرل ذکاء الہ، ڈی جی ایم ائی ایئر چیف مارشل سہیل امان، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سمیت وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیرعظم محمد نواز شریف سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ون ٹو ون ملاقات کی جس میں قومی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ امریکی سینیٹرز کا دورہ پاکستان اور انکے نئے مطالبات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی عالمی عدالت انصاف میں اٹارنی جنرل آف پاکستان کی قیادت میں قانونی ٹیم کو لیڈ کرنے کا فیصلہ ہوا جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت پر اظہار تشویش کا اظہار کیا گیا اور فیصلہ کیا گی اکہ بھارتی مظالم پر عالمی فورسز پر رابطے مؤ ثر بنائے جائیں گے اور بھارتی خفیہ ایجنسی راہ کا پاکستان میں مداخلت کا معاملہ دوست ممالک کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔

اسکے علاوہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات پر بھی مشاورت ہوئی جس میں فیصلہ ہوا افغانستان کے ساتھ عدم مداخلت کی پابندی کا معاملہ افغان قیادت سے رباہ راست اٹھایا جائے گا اور افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل ہر صورت مکمل کیا جائے گا ۔

جبکہ اجلاس میں افغانستان کے ساتھ عسکری اور سول سطح پر رابطوں کو مؤثر بنانے کی حکمت عملی کا بھی جائزہ لیا گیا اور افغانستان کے ساتھ انٹیلی جنس میکنزم مضبوط بنانے اور دہشتگردوں کی فہرستوں پر ایکشن کے بارے میں رابطے کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔

وزیراعظم نواز شریف نے بھی تاجکستان میں افغان صدر اشرف غنی سے ہونے والی ملاقات پر شرکاء کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں اپریشن ضرب عضب اور رد الفساد کی کارروائیوں کے امور بھی زیر غور آئے جس میں اتفاق ہوا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے اور پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف عظیم قربانیاں دی ہیں ۔

لیکن اب دہشتگردی اور انتہا پسندی پھیلانیو الے غیر ریاستی عناصر کے خلاف موثر کارروئایاں کی جا رہی ہیں۔ اجلاس کے اختتام پر اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ کسی ملک نے بھی عالمی تحفظ اور سلامتی کے لئے پاکستان کی طرح قربانیاں نہیں دی ہیں اور پاکستان ہمیشہ افغانستان میں قیام امن کے لئے مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔

پاکستان علاقائی اور عالمی شراکت داروں سے تعاون جاری رکھے گا اجلاس میں قانون نافذ کرنیو الے اداروں کی قربانیوں کو بھی سراہا گیا جس سے قبل وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔

اجلاس میں سیاسی صورتحال اور جے آئی کی کارروائی اور تحقیقات سمیت اہم امور زیر غور آئے اجلاس میں لیگی رہنماؤں اور کابینہ ارکان نے وزیراعظم کی قیادت میں اظہار اعتماد کیا اور شریف فیملی کی جانب سے جے آئی ٹی میں پیشی کے عمل کو سراہا ۔

جبکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضرورت پڑنے پر قانونی و آئینی سمیت تمام آپشنز استعمال کرنے اور موجودہ سیاسی صورتحال پر پارلیمانی رہنماؤں اور جماعتوں سے رابطہ بھی کیا جائے گا ۔

اس کے علاوہ اجلاس میں شرکاء کی جانب سے تجویز دی گئی کہ ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ میں نظرثانی کی اپیل کا حق بھی استعمال کی اجا سکتا ہے کیونکہ سیاسی مخالفین موجودہ صورتحال سے خوفزدہ ہیں ۔

جبکہ اس موقع پر نواز شریف نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چند عناصر ہماری حکومت کیخلاف سازشیں کر رہے یہں جو کہ کامیاب نہیں ہونگی اور موجودہ سیاسی صورتحال میں عوامی منصوبوں کی تکمیل کے ایجنڈے میں بھی کوئی کمی نہیں آئے گی۔

دریں اثناء وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ 10 جولائی کو جے آئی ٹی رپورٹ جمع کرائے گی ہم داسو پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے جبکہ مخالفین ہزار بار آسمان سر پر اٹھا لیں ہمیں خدمت سے نہیں روک سکتے۔

حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ’کچھ ماہ قبل جس جگہ پر کھیت اور میدان تھے آج اتنا بڑا منصوبہ تیار ہوچکا ہے، اتنے کم عرصے میں کسی پاور پلانٹ کا ایک سیکشن تیار نہیں ہوسکتا اور اب ہر ماہ کوئی نہ کوئی منصوبہ افتتاح کیلئے تیار ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں منصوبوں کی تیز ترین تکمیل کی نئی روایت قائم ہو رہی ہے، مختصر مدت میں بڑے بڑے منصوبے مکمل ہورہے ہیں، پاکستان میں روشنیاں واپس لوٹ رہی ہیں، کارخانے چل پڑے ہیں اور سیاحت بڑھ رہی ہے۔حو

یلی بہادر شاہ پاور پلانٹ کے 760 میگاواٹ کے پہلے یونٹ کا افتتاح کرتے ہوئے ‘نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’جب سے حکومت سنبھالی 7 ہزار میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوچکا ہے، سیاحت اتنی بڑھ گئی ہے کہ ہوٹل کم پڑنے لگے ہیں، ملک میں آج سیاحوں کی بڑی تعداد پرفضا مقامات کی سیر کر رہی ہے جبکہ لوگوں کی آمدنی بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’آج انڈسٹری چل رہی ہے، کسانوں کے ٹیوب ویل چل رہے ہیں، نئے منصوبے لوگوں کو یقین دلارہے ہیں کہ انڈسٹری لگائیں بجلی آرہی ہے، ترقی کی شرح 5 فیصد تک پہنچ چکی ہے، یقین ہیکہ 7 فیصد سے بھی آگے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے حکومت میں آتے ہی پاور پلانٹس کی منصوبہ بندی شروع کردی، لوڈشیڈنگ کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے جارہے ہیں، ملک میں لوڈشیڈنگ مجرمانہ غفلت کی وجہ سے بڑھی، لوڈشیڈنگ کے ذمہ داروں سے پوچھتا ہوں کہ ملک کو اندھیرے میں کیوں دھکیلا۔

جنہوں نے ملک میں اندھیرے کیے آج کہتے ہیں کہ نواز شریف کس طرح بجلی لا رہے ہیں، لیکن ہم بجلی پیدا کرکے احسان نہیں کر رہے بلکہ ملک و قوم کی خدمت کر رہے ہیں، جبکہ مخالفین کو تکلیف ہی یہی ہے کہ پاکستان ترقی کر رہا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’ملکی ترقی کے مخالفین کی کمی نہیں ہے، غیر یقینی صورتحال پر اسٹاک مارکیٹ نیچے آئی، روپے کی قیمت گری لیکن ترقی روکنے والوں اور ملک کو بجلی سے محروم کرنے والوں کا کڑا احتساب کریں گے۔

انہوں نے پاناما لیکس کی تحقیقات کرنے والے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’10 جولائی کو جے آئی ٹی رپورٹ جمع کرائے گی، ہم داسو پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے جس سے 4 ہزار 500 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، بھاشا ڈیم بھی تقریباً تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جو بجلی ہی نہیں بلکہ کاشتکاروں کے لیے پانی بھی مہیا کرے گا۔

نواز شریف نے مخالفین کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’مخالفین 4 سال سے جو کچھ کر رہے ہیں قوم اسے جانتی ہے، جنہوں نے آسمان سر پر اٹھا رکھا ہے انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ آپ ہزار بار آسمان سر پر اٹھا لیں ہمیں قوم کی خدمت سے نہیں روک سکتے۔

آپ کو یہی کام ملا ہے آپ اپنا کام کرتے رہیں ہم اپنا فرض پورا کریں گے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے مخالفین ہم سے الیکشن جیت نہیں سکتے صرف سازش کرتے ہیں، آپ دھرنے اور احتساب کی آڑ میں سازش کرتے ہیں کبھی جے آئی ٹی کی آڑ میں چھپتے ہیں۔

ان چیزوں کے پیچھے چھپنے کے بجائے میدان میں آکر مقابلہ کرو، آؤ میدان میں جب کہو گے ہم میدان میں آنے کے لیے تیار ہیں۔‘قبل ازیں وزیر اعظم نواز شریف نے جھنگ کے قریب حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ کے 760 میگاواٹ کے پہلے یونٹ کا افتتاح کیا۔