|

وقتِ اشاعت :   July 11 – 2017

اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ آج سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں واضع طور پر کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے آمدنی کے ذرائع اور اثاثہ جات کا جواز دینے میں قطعی طور پر ناکام ہوگئے ہیں ۔

اور یہ وزیراعظم پر الزام واضع طور پر ثابت ہوگیا ہے اور اب نواز شریف اخلاقی اور سیاسی طور پر وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہنے کا جواز کھو چکے ہیں اس لئے ان پر ضروری ہوگیا ہے کہ وہ استعفیٰ دے دیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ کے پانچ اراکین کے بنچ میں سے دو جج صاحبان پہلے ہی وزیراعظم کو مجرم قرار دے چکے ہیں۔ بقیہ تین جج صاحبان نے ان دو فاضل جج صاحبان کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا تھا لیکن انہوں نے جے آئی ٹی کے ذریعے تحقیقات کرانے کا حکم دیا تھا۔

اب جے آئی ٹی نے یہ تصدیق کر دی ہے کہ وزیراعظم کے آمدنی کے ذرائع اور ان کی جانب سے اکٹھی کی گئی دولت میں بہت بڑا فرق موجود ہے۔ اب نواز شریف کے پاس استعفیٰ دینے کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں اور سپریم کورٹ کی جان سے انہیں سزا دینا باقی رہ گیا ہے۔

پی پی پی اس خیال کو بھی مسترد کرتی ہے کہ موجودہ صورتحال سے جمہوری نظام کو کوئی خطرہ لاحق ہے۔ اب جبکہ نوازشریف پر ان کی ملکیت کے حوالے سے سنجیدہ سوالات اٹھ گئے ہیں اور اس بارے کسی کو کوئی شک نہیں رہا لیکن ان ساری باتوں سے نظام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

اس سارے معاملے سے یہ نشاندہی ہوگئی ہے کہ نظام مضبوط ہے اور نظام میں جمہوری روایات اور اصولوں کے مطابق وزیراعظم کی تبدیلی کے لئے طریقہ کار بھی موجود ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ وقت درست سیاسی فیصلے کا ہے اور وقت کم ہے۔ انہوں نے میاں نواز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے میں تاخیر سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ بحران کو دعوت دینے کے مترادف ہوگا۔