|

وقتِ اشاعت :   July 28 – 2017

کوئٹہ: جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ کرپشن کے سرطان کوختم کرنے کیلئے پانامہ کیس میں شامل کرپٹ مافیا کا احتساب اور سپریم کورٹ کا فیصلہ اہمیت کے حامل ہیں۔

یہ فیصلہ سب کو قبول ہوگاحکمرانوں نے خارجہ پالیسی کی جانب توجہ نہیں دی ۔حکومتی ٹیم نے مسلسل یہ تاثر دیا کہ کرپشن ومعاشی بدحالی کا معاملہ بے بنیاداورحکومتی لوگ صاف ستھرے ہیں جھوٹ فریب منی لانڈری کرکے قومی وسائل کو لوٹاجارہا ہے ۔

بلوچستان کے حاجیوں کوحج کی سعادت سے رکھوانے اور فلائیٹ شیڈول کوئٹہ کے بجائے ملک کے دیگر شہروں سے کرنے کی مذمت کرتے ہیں یہ سب حکومتی نااہلی ہے انتخابات سے پہلے انتخابی اصلاحات کیے جائیں تاکہ عوام کاانتخابی سسٹم پر اعتماد بحال اور انتخابی کرپشن کا راستہ روکا جائیں ۔

انتخابات کے آتے ہی سیاسی پرندوں کا ایک جگہ سے دوسری جگہ اُڑنا ٹھیک نہیں یہ لوگ ایک پارٹی کو تباہ کرنے کے بعد دوسری پارٹی کو تباہ کرنے کیلئے اُڑان بھرتے ہیں حکومت الیکشن کے قریب پارٹی تبدیلی کرنے والوں پر ایک سال الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی لگائیں ۔

دینی جماعتوں کے درمیان آئندہ الیکشن کے حوالے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کیلئے رابطوں میں تیزی آئی ہیں انتخابات میں دینی جماعتوں کے اتحاد سے مثبت تبدیلی آسکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی دفتر الفلاح ہاؤ س کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔

اس موقع پرجماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ،نائب امیر بشیرا حمدماندائی ،عبدالمتین اخوند زادہ ، مولانا عبدالکبیر شاکر ،ڈاکٹر عطاء الرحمان ،ڈاکٹر نعمت اللہ ،مولانا عبدالحمیدمنصوری ،عبدالولی خان شاکر ودیگر ذمہ داران بھی موجودتھے ۔

لیاقت بلوچ نے بتایا کہ کچھی کینال پراجیکٹ منصوبے کو پہلے سے طئے شدہ منصوبے کے مطابق بڑے علاقے کو سیراب کرنے وفائدہ پہنچانے کیلئے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائیں ۔منصوبے کو صرف ایک ضلع تک محدود کرنے سے بلوچستان کے محرومیوں میں اضافہ اور بڑے علاقے کو سیراب کرنے واجتماعی فائدے سے محرومی زیادتی ہیں ۔

بلوچستان کو معاشی آئینی حقوق دینا وقت کی اہم ضرورت ہے وزیر اعظم پر کرپشن کے داغ ہیں داغی وزیر اعظم کومنصب چھوڑ دینا چاہیے بحرحال فیصلہ سپریم کورٹ نے ہی کرناہے ۔کرپشن اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتا ۔

جماعت اسلامی نے پچھلے سال فروری میں کرپشن کے خلاف مہم شروع کی اورسب سے پہلے سپریم کورٹ میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق پہنچ گیا ہماری جدوجہد کرپشن کے خاتمے تک جاری رہیگی پانامامیں شامل ہرفرد کا احتساب ضروری ہے ۔

دشمن کا ہدف پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے اگر کرپشن نہیں ہوگی تودشمن کامیاب نہیں ہوسکتا ۔مسلم لیگ کے سربراہ ووزیر اعظم کی حیثیت سے نواز شریف نے سود کو ختم کرنے کے بجائے اس کا دفاع کیا نوازشریف اللہ کے گرفت میں آکر گرداب میں پھنس گیا ہے اقتدار چلانے کیلئے صرف ایک صوبے میں میگاپراجیکٹس شروع کرنادانشمندی نہیں ۔

ملک میں بے یقینی بے اعتمادی ہے پوراسسٹم جام ہوگیا ہے سپریم کورٹ بلاتاخیر فیصلہ سامنے لے آئیں تاکہ سب کے احتساب کا اگلامرحلہ شروع ہوجائیں بظاہر تو یہ دیکھایا جارہا ہے کہ معاشی حالات ٹھیک ہے مگرملک میں 8.2فیصد بے روزگاری ،33لاکھ نوجوان بے روزگار،33فیصد عوام کو پانی میسر نہیں 34فیصد لوگ ڈپریشن کے مرض میں مبتلا ہیں ۔

ڈھائی کروڑ عوام کو رہنے کیلئے چھت میسر نہیں عوام صحت وتعلیم اورعلاج کی سہولیات سے محروم ہیں جان ومال کو تحفظ میسر نہیں بجلی کا بحران تمام تردعوؤں کے باوجود جوں کے توں ہیں 2013میں ملک پر 48ارب قرض تھا اب بڑھ کر 78ارب ہوگیا ہے تجارتی خسارہ 34ارب تک پہنچ گیا ہے ۔

سی پیک منصوبہ طویل المعیاد اہمیت کے حامل منصوبہ ہے اگر معاشی سرگرمیاں امن وامان ٹھیک نہیں تو سی پیک کوکیا سہاراملیگا کرپشن اگر ختم نہیں ہوا تو سی پیک کے ٹھیکداروں کو بلیک میل کرکے کرپشن کیا جائیگا ۔عبداللہ جان کی بازیابی خوش آئند ہے ان کے خاندان کو مبارک بادپیش کرتے ہیں ۔

حکومت عوام کی جان ومال کی حفاظت یقینی بناکر قوم کو امن وترقی دیں ملک دشمن قوتیں سازشیں کر رہی ہیں افغان سرزمین سے بھی پاکستان کے خلاف سازشیں ہورہی ہے دہشت گردوں کو اپنا اہداف حاصل کرنا آسان ہور ہاہے ۔

آئل ٹینکرزہڑتال ،پٹرول بحران ،3دن بعدہڑتال ختم کرانے کے باوجودعوام کو لوٹنا اور پٹرول کی قلت یہ سب حکومتی نااہلی وکمزوری کی وجہ سے ہیں ۔بازمحمد شہید فاؤنڈیشن کی جانب سے قومی سیمینار میں جماعت اسلامی بھر پور شرکت کریگی ۔