|

وقتِ اشاعت :   November 3 – 2017

کوئٹہ : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ بلوچستان میں نام نہاد اور نااہل حکمرانوں کی وجہ سے ہمیشہ پسماندگی کاشکاررہاہے حالانکہ بلوچستان معدنیا ت اور وسائل کے لحاظ سے مالا مال اور معاشی اور تجارتی سہولیات پوری کرنے کیلئے پورے خطے کیلئے ایک انمول تحفہ ہے۔

مگر حقیقت یہ ہے کہ اگر تعلیم یافتہ اور باشعور بلوچستان کے مقدمے کو لڑنے کا موقع دیاگیا تو آئندہ آنے والے دور میں بلوچستان کی تقدیر بدل جائیگی ،ڈاکٹرمنیر بلوچ جیسے نظریاتی لوگوں کی پاکستان تحریک انصاف کا حصہ ہونے کا کریڈیٹ صوبائی صدر سرداریارمحمدرند کو جاتاہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر سرداریارمحمدرند کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین ، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر ڈاکٹرمنیر بلوچ ،عبدالباری بڑیچ ، قاسم خان سوری ،سردارخادم حسین وردگ ، بابر یوسف زئی دیگر بھی موجود تھے ۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاکہناتھاکہ بلوچستان کی عوام کی نمائندگی ڈاکٹرمنیر بلوچ جیسے تعلیم یافتہ اور باشعور لوگ کرینگے تو وہ وقت دور نہیں کہ بلوچستان کے عوام اپنے حقیقی اور جائز حقوق حاصل ہونگے ،

بلوچستان معدنیا ت اور وسائل کے لحاظ سے مالا مال اور معاشی اور تجارتی سہولیات پوری کرنے کیلئے پورے خطے کیلئے ایک انمول تحفہ ہے ۔

اگر حقیقی معنوں میں ان کی طرح تعلیم یافتہ باشعور اور بلوچستان کے مقدمے کو صحیح معنوں میں لڑنے والے ایسے لوگوں کو اگر موقع دیاگیاتو بلوچستان آئندہ آنے والی دور میں بلوچستان کی عوام کی قسمت بدل جائیگی لیکن بدقسمتی سے بلوچستان کو ہمیشہ نام نہاد ترجمانوں اور نااہل لوگوں کی وجہ سے پسماندہ رکھاگیاہے جس کی وجہ سے بلوچستان کے عوام تمام معدنیات وسائل ہونے کے باوجود دردر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں ۔

پی ٹی آئی بلوچستان کیلئے یہ خوشی کی خبر ہے کہ جس میں ڈاکٹرمنیر بلوچ جیسے نظریاتی قابل اور اہل لوگ بھی موجود ہیں جس کا کریڈیٹ صوبائی صدر سرداریارمحمدرند کو جاتاہے کیونکہ سرداریارمحمدرند نے جس مشکل حالات میں پی ٹی آئی کی کمانڈ سنبھالی اور آج جس مقام پر پہنچادیا یہ قابل تحسین اور فخر امر ہے ۔

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کرپشن بچانے کے لئے عدلیہ اور فوج پر حملے کر رہے ہیں ۔ کرپشن ملک کو تباہ کر رہی ہے کسان خوشحال ہو گا تو ملک میں خوشحالی آئے گی کسان لندن میں فلیٹ نہیں بناتا ملک میں پیسہ لگاتا ہے۔

دبئی میں چوری کر کے لے جائے گئے800ارب پاکستان میں لگتے تو نوجوانوں کو نوکریاں مل جاتیں۔ عوام اس پارٹی کو ووٹ نہ دیں جس کے سربراہ کا پیسہ ملک سے باہر ہو ۔ اوچ شریف میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان نے کہا کہ نومبر میں پنجاب میں اس قسم کی دھند کبھی نیں آئی۔ اللہ کی طرف سے خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے۔ ماں باپ بچوں کو سکول نہیں بھیج پا رہے ۔

تین سالوں میں کے پی کے میں چھانگا مانگا سے40گناہ بڑے جنگل لگائے۔ ایک ارب سے زائد درخت لگائے ہیں۔

بھارت میں حکومت اپنے کسانوں کی مدد کرتی ہے۔ بدقسمتی سے ہماری حکومت بھارتی کسانوں کی مدد کرتی ہے۔ سرحد کے اس طرف حکومت کسانوں کو سستی کھالیں دیتی ہے۔

کسان اپنے پیشے سے لندن میں فلیٹ نہیں لیتا وہ اپنی زمین پر ہی خرچ کرتے ہیں۔ 30سالوں میں چین نے 70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔ غربت ختم کرنے کے لئے چین نے کسانوں پر خرچ کیا۔

مگر شہباز شریف کو دیکھیں غریب عوام کے 200ارب روپے اورینج ٹرین پر لگا دیئے ہیں۔ 60سے70ارب روپے اگر کسانوں پر لگا دیئے جائیں تو ملک خوشحال ہو جائے گا۔

نواز شریف اور آصف زرداری سے قبل عوام پر 35ہزار کا قرض تھا مگر ایک لاکھ سے زائد کی مقروض ہو چکی ہے۔

مولانا فضل الرحمن اسفند یار ولی ، محمود خان اچکزئی نواز شریف کیس اتھ مل جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اسمبلی اور قوم سو جھوٹ بولا۔ شریف کورٹ نے نواز شریف اور شریف خاندان کو جے آئی ٹی کے سامنے اپنے اثاثوں سے متعلق ثبوت فراہم کرنے کا کہا مگر وہ ناکام رہے اور پھر نا اہل ہونے کے بعد عدلیہ اور فوج پر حملہ شروع کر دیا اور کہتا ہے کہ مجھے کیوں نکالا۔

ملک کا یپسہ لوٹنے والوں کو ملک واپسی پر پروٹوکول دیا جا رہا ہے۔ ملک میں جھوٹا چور پکڑا جاتا ہے۔

اور بڑے چور کو40گاڑیوں کے ذریعے پروٹوکول فراہم کیا جاتا ہے اور عوام کو پیغام دیا جا رہا ہے چوری کرنی ہے تو بڑا ڈاکا مارو پاکستان میں امیر کے لئے ایک اور غریبوں کے لئے دوسرا قانون ہے۔ ملک کے 300منیلانڈرنگ کر کے گئے۔

بدقسمتی سے ملک کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایک قومی مجرم کو تحفظ فراہم کیا اور پروٹوکول دے دیتے ہیں۔ پاکستانیوں نے دبئی میں 800ارب روپے کی جائیدادیں خریدی ہوئی ہیں اور غریب لوگ اپنے گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لئے اپنے بچوں اور گھر والوں کو چھوڑ کر دبئی میں روزگار کی تلاش میں جاتے ہیں۔ عوام کو ایسی کسی لیڈر کو ووٹ نہیں دینا چاہیئے جس کی جائیداد ملک سے باہر ہو۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں شوگر ملز کے بند ہونے اور کسانوں کے نقصان پر لاہور ہائی کورٹ نوٹس لے اور شہباز شریف کسانوں کا نقصان پورا کریں ۔ ہائی کورٹ کو شریف خاندان کی شوگر ملیں بند کرنی چاہیءں۔