کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کا سنٹرل کمیٹی اجلاس زیرصدارت مرکزی چیئرمین گہرام اسلم بلوچ منعقد ہوا۔اجلاس میں ملکی و علاقائی سیاسی صورتحال و بلوچ سیاست کی اتاروچڑھا و،تنظیمی کارکردگی رپورٹ،طلباء کے تعلیمی مسائل،تنظیمی اموروآئندہ حکمت عملی سمیت دیگر مختلف ایجنڈے زیربحث لائے گئے۔
اجلاس سے مرکزی چیئرمین نے خطاب کرتے ہوئے کہا بی ایس او پجار جمہوری و قومی تنظیم کی حیثیت سے بلوچ سیاست کو وسعت دینے اور بلوچ نوجوانوں کی زہنی آبیاری کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پورے ملک طلباہ استحال کی شکار ہیں چونکہ طلباء کی متحد ہونے کی وجہ مختلف مسائل کے شکار ہیں اب وقت و حالات کی ضرورت ہے طلباء اتحادو یکجہتی کی جانب پہل کریں تو طلباء کی بنیادی تعلیمی سہولیات کے لئے موثر آوازبلند کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کئی عرصیسے طلباء کے آواز کو بزورطاقت دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اس کی تدارک کی خاطر طلباء اپنی شعوروصلاحیتو کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی تعلیمی مسائل کے حل کے لئے برپور آواز بلند کریں۔انہوں نے کہا ہماری تنظیم جمہوری انداز میں سیاست کر رہی ہے۔ کیونکہ جمہوری طرز سیاست کے زریعے ہی محکوم و مظلوم اقوام اپنی محرومیت و پسماندگی سے چٹھکارہ حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا اسی تناظر میں بلوچ اپنی سیاست کو مکمل جمہوری سانچے میں لاتے ہوئے اپنی حاکمیت کو بحال کرنے کی خاطر جمہوری قوتوں سے خود کو جوڈ کر جمہوری طرز سیاست سے منسلک کریں۔
کیونکہ بلوچ تحریک بغیر جمہوری سیاست کے کامیاب نہیں ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا بلوچ نیشنلزم کو مزید وسعت دینے اور نوجوانوں کو اعلء تعلیم کی حصول کی جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کچھ نابالغ لوگ بلوچ کو تشدد کی جانب لے جانے اور بلوچ مزید خانہ جنگی کی جانب دکھیلنے کی کو شش کرتے ہیں۔حالانکہ اسی تشدد کی راہ نے بلوچوں کو مزید اندھیرے میں دکھیلا ہے اور تشدد طرز سیاست نے بلوچوں کے اندر آپسی چپکلش پیدا کی اور نفرت کی فضاء قائم کی جس کی وجہ سے بلوچ سماج جمہود کی شکار ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا بی ایس او پجار تشدد کے طرز سیاست کو بلوچوں کے لئے نقصاندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچ قومی جدوجہد کو جدید سیاست کے تقاضوں سے ہم آہنگ کر نے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا بی ایس او پجار قومی نمائندہ تنظیم کی حیثیت سے بلوچ نوجوانوں کو سیاسی شعور اور تعلیمی اداروں میں پرفضاء ماحول پیدا کرنے کی جہد کر رہی ہے۔اور معاشرے میں مثبت سوچ کو پروان چڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
اجلاس میں کراچی یونیورسٹی میں بلوچسان کے طلباء کے لئے مختص کئے گئے سیٹوں کو این ٹی ایس کے حوالے کر نے کی مخالفت کر تے ہوئے کہا یونیورسٹی انتظامیہ اس فیصلے کو واپس لینے کی مطالبہ کیا۔اجلاس میں مختلف فیصلے کئے گئے۔
وکرم بلوچ اور سعداللہ بلوچ کو مرکزی کمیٹی نے اعزازی مرکزی کمیٹی ممبر منتخب کئے۔نجم بلوچ کے پیش کردہ ڈرافٹ کے تناظر میں 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دیا گیا، کمیٹی میں کامریڈ عمران،غلام حسین،علاولدین شامل ہونگے۔
بولان میڈیکل کالج کرے یونٹ کو فعال کیا جائیگا، پجار و گروک کی چھپائی کی زمہ داری چیئرمین گہرام اسلم بلوچ اور نادر بلوچ کو سوپی گئی۔ کوئٹہ میں آل پاکستان طلباء کانفرنس انعقاد کیا جائیگا۔ رخشان،نصیرآباد،مکران،ساراوان،جھالاوان اور سندھ میں ریجنل کانفرنسز منعقد کئے جاںءں گے۔
حب چوکی میں میڈیا کانفرنس منعقد کا جائیگا۔شہید ڈاکٹر شفیع بلوچ کی برسی کے مناسبت سے کراچی میں تعزیتی کا انعقاد کیا جائے گا۔الیکٹرانک و پرنٹ اور سوشل میڈیا یا تنظیمی سرگرمیوں کی تشہیر کے لئے نادر بلوچ کی سربراہی میں شفقت ناز بلوچ اور سراج سخی بلوچ پر مشتمل کیٹی بنائی گئی۔
کوئٹہ زون کے دوستوں کی سیاسی تربیت اور مزید تنظیم کو فعال بنانے کی خاطر آغاداودشاہ،علاوالدین مری،عمران بلیدی،عزیز بلوچ،گورگین اور کریم بلوچ پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی