کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شیپنگ سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہاہے کہ کچھ قوتیں ملک میں جمہوریت کو پٹری سے اتارنے کی کوشش کررہی ہے۔
کسی بھی غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام کی اب پاکستان میں گنجائش نہیں لندن اور جینوا میں بیٹھے خون خوار لوگ بلوچ نوجوانوں کے خون کی قیمت وصول کررہے ہیں ۔
یہ بات انہوں نے اتوار کے روز پنجگور میں ڈاکٹر یاسین بلوچ کی دوسری برسی کے موقع پر منعقدہ تاریخی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،
میر حاصل خان بزنجو نے اپنے خطاب میں کہاکہ پاکستان میں جمہوریت کے علاوہ اور کوئی نظام نہیں چل سکتا یہ 80اور 90کی دہائی نہیں نیشنل پارٹی کسی بھی غیر جمہوری ،غیرآئینی اقدام کی زبردست مزاحمت کریں گی ،پاکستان ایک وفاق ہے اور جمہوری وپارلیمانی نظام ہی ملک کی بقاء سلامتی عوام کی خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے۔
میر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ بلوچ مسلح انتہا پسند گروہ بلوچستان کی بربادی نوجوانوں کے قتل اور 7ہزار بلوچوں کے قاتل ہیں بلوچستان میں آپریشن کے ذمہ دار کوئی ہیں تو وہ مسلح انتہا پسند ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم بلوچستان کے لوگ ایک دوسرے کے باپ داد کو جانتے ہیں کس کی جاگیر کی آمدن کتنی ہے
لندن اور جینوا میں بیٹھے ہوئے لوگ بتائے کہ ان کی آمد ن کس جاگیر سے ہے شاہانہ اخراجات اور عیاشی کس کے پیسوں سے کی جارہی ہے یہ ڈالر کس خدمت کے عیوض ان کو مل رہے ہیں آزادی کے نام پر نوجوانوں کو ورغلانے والے معصوم نوجوانوں کی خون کے عیوض ڈالر وصول کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ہم بلوچ انتہا پسند گروہ کی گندگی اور سیاہ کارناموں کو ہر بلوچ کے گھر گھر تک پہنچائیں گے ،لندن میں بیٹے ہوئے چار ایسے بھی لوگ ہیں جنہوں نے کبھی بلوچستان دیکھا بھی نہیں لیکن وہ ہمیں غدار پکارتے ہیں آزادی کا نعرہ بڑے سودے بازی کیلئے استعمال کیا جارہاہے۔
قتل وغارت گیری کرنے والوں کو نہ تو تاریخ معاف کرے گی نہ ہی آئندہ آنے والی نسلیں ،میر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ بلوچ گروہ نے پاکستا ن کے مختلف علاقوں سے آنے والے چالیس مزدوروں کو اغواء کیا جن میں سے 20کو شہید کیا گیا یہ ایسا ظلم وبربریت ہے جس کو پوری عالم انسانیت وحشت ناک کارروائی اور مزدور دشمنی سمجھتی ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ اس قسم کی کاروائی کرنے والوں کا بلوچ قوم سے کوئی تعلق نہیں یہ دہشتگرد بلوچ قوم اور وطن کی بدنامی کاباعث بن رہے ہیں ،میر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ چونکہ بلوچ سرزمین پر بے گناہ افراد کا خون بہایا گیا ہے ہم پورے پاکستا ن کے عوام سے اسکی معافی چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ مسلح گروہ والے ہمارے بچوں کو قتل کریں کاروبار ،تعلیم ،امن او رمعاشرے کو تباہ کریں اور ہم خاموش رہیں یہ ہو نہیں سکتا آزادی کے نام پر قتل عام کی ہرسطح پر مذمت کرینگے ۔
دوسری جانب نیشنل پارٹی کے صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان اور بالخصوص مکران گزشتہ پندرہ سالوں سے ایک عذاب میں مبتلاہے ۔
بلوچ انتہا پسند مسلح گروہ بندوق کے زور پر اپنا ایجنڈا عوام اور سیاسی کارکنوں پر مسلط کرنے کے خاطر بردار کشی ،قتل عام اور کشت وخون کی ہولی کھیل رہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ مکران کے عوام قوم دوست ،وطن دوست ،علم دوست ،قوم پرست اورجمہوری لوگ ہیں لیکن اب بلوچ مسلح انتہا پسندی اور مذہبی انتہاپسندی کے ذریعے منظم سازش اور ایجنڈے کے تحت یہاں انارکی بدامنی کی فضاء پید ا کی جارہی ہے تاکہ عوام دوست سیاست کو کمزور کیا جاسکے ۔
ان عناصر کو عوامی شعور اور عوامی طاقت سے شکست دینے کیلئے لوگوں کو متحد کرنا ہوگا ،یہ بات انہوں نے اتوار کے روز پنجگور میں ڈاکٹر یاسین بلوچ کی دوسری برسی کے موقع پر منعقدہ تاریخی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ یہ کیسا انقلاب اور آزادی کی جنگ ہیں جس میں اپنے بھائیوں کو قتل اور خون ناحق بہایا جائے ،مکران میں ایسا کوئی گاؤں کوئی گھر نہیں جو اس آگ سے متاثر نہ ہوا ہوں اس سے پہلے بھی مزاحمتی جنگیں لڑی گئی ہے کیا اس میں بردار کشی کی گئی ۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے قتل کا فرمان جاری کرنے والوں کو ہم بتانا چاہتے ہیں کہ اگرموت انکے ہاتھ میں ہے تو کل نہیں آج آئے ہم تو اسی دن مرگئے تھے جس دن مولابخش ،نسیم جھنگیا ں،ڈاکٹر شفیع بزنجو اور ہمارے بے گناہ رہنماؤں اور کارکنوں کو شہید کیا گیا ۔
یہاں کے عوام کو بندوق کی نوق پر یر غمال کرنے والوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم عوام کو تمہارا غلام اور یرغمال بننے نہیں دینگے مسلح افراد کا بس چلے تو وہ ساری نیشنل پارٹی کو قتل کردے ۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ بلوچ روایات کا درس دینے والوں نے بل نگور میں بلوچ خواتین کو قتل کرکے ایک شرمناک داستان رقم کی ،انہوں نے کہاکہ یہ کیسے لوگ ہیں جو بلوچ علاقوں اخبارات نہیں چھوڑتے ،ٹی وی چینلز کو بند کررکھا ہے ۔
صحافیوں کوقتل کی دھمکیاں دے کر پریس کلبز کو تالے لگو ارکھے ہیں ،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ نیشنل پارٹی جمہوری ملک کی فیڈریشن اور آئین پر یقین رکھتے ہوئے بلوچ قومی تشخیص ،ساحل اور وسائل کی دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہی کرے گی ۔
نیشنل پارٹی نے بلوچستان کو امن اور ترقی دی ہے اور مزید دے گی ہم نے ریکوڈیک گوادر سمیت اپنے تمام قومی معاملات کا تحفظ کیا اور مستقبل میں کرینگے ،انہوں نے شہید ڈاکٹر یاسین بلوچ کی قومی ،وطنی ،سیاسی ،عوامی خدمت اورکردار پر تسلی سے روشنی ڈالی ۔