|

وقتِ اشاعت :   December 9 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں وزراء کی عدم مو جودگی اور اجلاس کی کاروائی میں تاخیر پر اپوزیشن ارکان کا شدید احتجاج ،کورم کی نشاندہی کر دی اجلاس کی کاروائی مکمل نہ ہو سکی ۔

جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس وزراء کے انتظا ر میں سوا گھنٹے کی تاخیر سے شروع کرنے اور اجلاس کی کاروائی کو سست روی سے چلانے پر جمعیت علماء اسلام کی رکن شاہدہ رؤف نے شد ید احتجاج کیا ۔

انہوں نے کہا کہ 4بجے کی بجائے اجلاس سوا پانچ بجے شروع ہوا اور اب 7بج رہے ہیں اور ایجنڈے کے اہم نکات اب تک مکمل نہیں ہوسکے جب حکومت کو معلوم ہے کہ آج اسمبلی کا اجلاس ہے تو کو کا بینہ کا اجلاس اسی روز اور اسمبلی کے اجلاس کے وقت کیوں رکھا گیا؟

وزراء کے نہ آنے کی وجہ سے پوری کاروائی متاثر ہورہی ہے اسپیکر اس پر ایکشن لیں ایسی کیا مجبوری ہے کہ وزراء کے نہ آنے پر کاروائی ہی پوری نہیں ہورہی جس کے جواب میں سابق وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کی رائے کا احترام کر تے ہیں اسمبلی کی کاروائی سب کے لئے قابل احترام ہے ۔

ایسا نہیں ہے کہ جان بو جھ کر اجلاس کو متاثر کیا گیا بہت سے چیزیں کا بینہ کے اجلاس سے منظور ہونے کے بعد ہی اسمبلی آتی ہیں ابھی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ بات کر رہے تھے کہ شاہدہ رؤف نے کورم کی نشاندہی کر دی جس کے بعد پہلے پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائی گئیں اور بعد میں اجلاس کو 11دسمبر تک ملتوی کردیا گیا