|

وقتِ اشاعت :   January 15 – 2018

لاہور :  پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے ورثاء کو انصاف دلانے کے لئے ہمارا احتجاج پرامن ہوگا اوراگر طاقت کا استعمال کیا گیا تو مقابلہ کرنا اور جواب دینا جانتے ہیں۔

آج پیر کے روز سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔

پارٹی اجلاس کے بعد دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اے پی سی کے فیصلے کے مطابق پیپلز پارٹی 17جنوری کے احتجاج میں بھرپور شرکت کرے گی ۔

ہمارا احتجاج سیاسی ایجنڈے کے لئے نہیں ،ہم آئین اور قانون کو ماننے والے لوگ ہیں لیکن یہ لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے ماننے والے نہیں۔

جسٹس علی باقر نجفی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کو سزا کا مطالبہ کریں گے ہم اپنے احتجاج میں پنجاب کے حکمرانوں کو عہدہ چھوڑنے پر مجبور کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ 17جنوری کو احتجاج کا پہلا روز ہے تاہم آج پیر کے روز سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کسی اتحاد کی طرف پیشرف نہیں ، اس کا ون پوائنٹ ایجنڈا ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو انصاف دلاناہے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جب بھی احتجاج کیا جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کیا ۔

ہم نہ ڈرنے والے ہیں نہ جھکنے والے ہیں ،ہمار ا احتجاج پرامن ہوگا لیکن اگرطاقت کا استعمال کیا گیا تو مقابلہ کرنا او رجواب دینا چاہتے ہیں ۔ ہمارا ان سے جب بھی پالا پڑا ہے ہم نے انہیں سبق سکھایا ہے ۔

قمر زمان کائرہ نے آصف زرداری اور عمران خان کے ایک کنٹینر پر ہونے کے سوال کے جواب میں کہا کہ وہاں الگ الگ کنٹینر نہیں ہوں گے بلکہ ایک کنٹینر او رایک اسٹیج ہوگا ۔

دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صوبائی و ضلعی عہدیداروں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ17جنوری کے احتجاج میں شرکت کے لیے اے پی سی میں شریک جماعتوں کی قیادت نے شرکت کی یقین دہانی کروائی ہے یہ ملکی تاریخ کا پہلا احتجاج ہے جس کا ایجنڈا مظلومین اور مقتولین کے ورثاء کو انصاف دلوانا ہے،اور اب اللہ نے چاہا تو انصاف ہوگا اور ہوتا ہوا سب کو نظر بھی آئے گا۔

اجلاس میں چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری،سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال، شمالی پنجاب کے صدر بریگیڈئر(ر)محمد مشتاق،میاں ریحان مقبول، میاں عبد القادر،سید شاہدشاہ،قاری مظہر فرید، راجہ زاہد،عارف چوہدری، آصف سلہریا ودیگر راہنما شریک تھے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کہتے ہیں کہ میں تین دن نہیں سویا یہ بیان ان کے دیئے جانیوالے نمائشی بیانات میں سے ایک ہے حقیقت یہ ہے کہ انہیں ساڑھے تین سال سے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے خون نے سونے نہیں دیا۔

انہو ں نے کہا کہ شہباز شریف بتائیں وہ دس سال سے صوبہ میں مسلسل اقتدار میں ہیں انہوں نے پنجاب کے بچوں، بچیوں اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لیے کیا کیا؟

شہباز شریف نے گذشتہ دس سالوں میں عوام کے خون پسینے کے جمع شدہ ٹیکسوں سے 11ہزار ارب روپے کا بجٹ انصاف،تعلیم،صحت، صاف پانی، امن عامہ کے نام پر استعمال کیا، وہ کہانیاں سنانے کی بجائے حساب دیں کہ اس خطیر رقم کے استعمال کے عوامی،سماجی،جمہوری ثمرات اور گڈ گورننس کہاں ہے؟

ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ شہباز شریف ماڈل ٹاؤن کے سرغنہ اوربے گناہوں کے نامزد قاتل ہیں ان کے ہوتے ہوئے صوبہ میں امن قائم نہیں ہوسکتا

،انہوں نے کہا کہ قومی پیسہ اداروں کے سربراہان کو خاندانی غلام بنانے پرخرچ ہوا، اسی لیے آج ہر طرف لاشیں گر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کو ماڈل فورس بنانے کے نام پر گذشتہ دس سالوں میں قومی خزانے سے ساڑھے سات سو ارب دیا گیا، جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے کہ وہ پولیس جسے عوام نے حفاظت کے لیے بندوقیں اور گولیاں خرید کر دی تھیں وہ ماڈل ٹاؤن اور قصور میں انسانوں کا شکار کھیلتی نظر آتی ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ نظریاتی سیاست کی جگہ ٹھیکیداروں نے لے لی،اورنج لائن کے ٹھیکے سے لے کر یونین کونسل میں گلی کا سولنگ لگانے تک ایک ٹھیکے دار مافیا ہے جو قومی خزانے کو جونک کی طرح چمٹا ہوا ہے۔

جب تک جمہوریت کے نام پر ٹھیکے دار مسلط رہیں گے غریب کی حالت نہیں بدلے گی۔

اس موقع پر سنٹرل پنجاب کے عہدیداروں نے گو شہباز گو اور گونظام گو کے فلک شگاف نعرے لگائے۔