اوستہ محمد: بلو چستان کو ہمیشہ کالونی کا درجہ دیا گیا ، بلوچستان کی حکومت اور نون لیگ کی حکومت کے توڑنے کی سازش2014سے ہو رہی تھی جو کہ اسلام آباد ، لاھور اور دیگر شہروں میں دھرنے ہو رہے تھے ۔
بلوچستان حکومت خاص کر کے نون لیگ کی حکومت گرانا بھی اس کی ایک کڑی ہے ،پنجاب کی عوام میں شعور ہے باقی صوبوں کے عوام وڈیروں کے غلام ہیں اور وڈیرے غیر جموری قوتوں کے غلام ہیں ۔
ان خیلات کا اظہا ر بلوچستان نیشنل میومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر عبدالحی بلوچ نے رحیم یار خان سے فون کے ذریعے (آن لائن) سے باتیں کرتے ہوئے کہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر جموری قوتیں ہاوی ہیں اور وہ جموریت نہیں چاہتے کہ جموریت فعال ہو اگر جموریت فعال ہوئی تو سب کو آزادی کا اظہار کا حق مل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک سازش کے تحت مسلم لیگ کے قائد میاں نواز شریف کو ہٹانے کا پروگرام ہوا لیکن پنجاب کے عوام میں باقائد ہ شعور ہے اب جو قومی یا صوبائی اسمبلیوں کی نشتوں پر الیکشن ہوئے تو عوام نے ووٹ مسلم لیگ کو دئیے اور وہی کامیاب ہو گئے اس کو کہتے ہیں۔
شعور لیکن افسوس سندھ ، بلوچستان ، سرائیکی، یا خیبر پختون خواہ میں عوام ابھی بھی لکیر کے فقیر بنے بیٹھے ہیں اور اب بھی وڈیروں کے غلام بنے ہوئے ہیں اور وڈیرے ان غیر جموری قوتوں کے غلام ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالحی بلوچ نے کہا کہ 2018کے الیکشن ہوں گے جو شعور پنجاب کے عوام میں ہے ہمارے دیگر صوبوں کے عوام میں نہیں ہے مسلم لیگ اصل جمویت کو پروان دیکھنا چاہتی ہے وہ پارلمنٹ کو خود مختیار دیکھنا چاہتی ہے لیکن غیر جموری قوت یہ نہیں چاہتی ہے۔
بلوچستان میں مسلم لیگیوں نے مقامی مسلم لیگ بنایا ہے اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ ان غیر جموری قوتوں کے کہنے پر چلنے والے ہیں ان کی کوئی اہمیت نہیں اگر جموریت پسند ہوتے تو اپنے وزیر اعلیٰٰ کے خلاف نہ ہوتے ، ایک اور سوال کے جواب میں عبدالحی بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیا سی مسئلہ ہے لیکن بندوق کی زور پر حل کر وانے والے زوراور ہیں ان کو ہم کیا کر سکتے ہیں اگر اس کو سیا سی مسئلہ سمجھ کر کریں تو حل ہو جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف حقیقی جموریت کو پروان چڑھانے کے لئے جدو جہد کر رہے ہیں اور عوام میں ان کو پزیرائی بھی ہے اور عوام میں شعور بھی ہے، ہم سب کو ملکر جموریت کو مضبوط کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور سب ملکر جموریت کی مضبوطی کو یقینی بنائین اسی میں سب کی بہتری ہے، اور پھر جاکر ہم حق کی بات کریں گے ۔
بلوچستان کو ہمیشہ کالونی سمجھاگیا، ڈاکٹر حئی بلوچ
وقتِ اشاعت : January 19 – 2018