چاغی : جمعیت علماء اسلام کے ایم این اے حاجی میر محمد عثما ن بادینی نے دالبندین کے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاک ایران سر حدی شہر تفتان میں زیرو پوائنٹ کی بندش انتہائی افسوس ناک ہے گزشتہ ڈیڈھ ماہ سے ایرانی حکام نے زیروپوائنٹ کو بند کردیا ہے ۔
تفتان کے لوگوں کا تمام ذریعہ معاش زیروپوائنٹ کے ساتھ وابسطہ ہے زیروپوائنٹ کی بندش سے تفتان کے لوگوں کا معاشی قتل کے مترادف ہے پاک ایران سر حدی شہر تفتان سے سالانہ دس سے بارہ ارب روپے گورنمنٹ کو رونیو دملتا ہے مگر تفتان کے لوگ آج بھی زندگی کی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے ۔
ایجوکیشن ،ہیلتھ ،زندگی کی اہم بنیادی سہولت تک دستیاب نہیں ہے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں زیروپوائنٹ کی بندش اور دیگر مسائلوں کے بارے میں ایوان با اعلیٰ کو میں نے آگاہ کردیا ہے زیروپوائنٹ دوملکوں کے درمیان ایک معائدے کے تحت قائم کر رکھا ہے مگر ایران کی جانب سے گزشتہ ڈیڈھ ماہ سے زیروپوائنٹ کو بند کرنا تفتان کے لوگوں کے ساتھ نا انصافی ہے اور سینکروں مزدور اس وقت بے روزگا ر ہے انکا مزید کہنا تھا حلقہ کافی بڑا ہے ۔
لوگوں سے بے شمار وعدے کیئے ہیں مگر وعدوں کو پورا کرنے کے لیئے ہماری انتھک کوششیں جاری ہے حلقہ انتخاب کے بنیادی مسائلوں کے بارے میں ہر فورم پر آواز اٹھا رہا ہوں اور عوام کو کسی صورت میں مایوس ہونے نہیں دونگا زیروپوائنٹ کی بندش سے تفتان کے لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں ۔
تفتان، زیرو پوائنٹ کی بندش افسوسناک ہے، عثمان بادینی
وقتِ اشاعت : February 16 – 2018