کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی سینئر جوائنٹ سیکرٹری شاہجہان بلوچ مرکزی کمیٹی ممبر پرویز بلوچ نے چاکر خان یونیورسٹی کے نام کی مخالفت کو بلوچ دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے لسانی گروہ تنگ نظری اور بلوچ دشمنی کے بنیاد پر اپنے آقاوں کو خوش کرنے کی کوشش رہے ہے کہ ایک دفعہ پھر سے بلوچ دشمنی کا سودا لگا کر اقتدار حاصل کی جاسکے ۔
گذشتہ ساڑے چار سال کے اقتدار میں لسانی گروہ نے سوا نفرت تنگ نظری اور اداروں کو کرپشن کی نذر کرنے کے کچھ نہیں کرسکی پشتونوں کو ایک خاندان کے اقتدار کے لئے دھوکہ دیا گیا اور سامراج کی خوشنودی حاصل کی گئی چاکر اعظم یونیورسٹی کا منصوبہ سبی سمیت نصیر آباد ریجن کے لئے انہوں نے مزید کہا ہے کہ لسانی گروہ کے دور اقتدار بلوچستان کے تمام تعلیمی اداروں کو زبوں حالی اور کرپشن کی شکار کی گئی اپنے اکابرین کے نام پر ایک پرائمری اسکول نہیں بنا سکے ۔
اسی لئے اب ناکامی چھپانے کے لئے چاکر اعظم یونیورسٹی کی مخالفت کی جارہی ہے گذشتہ عرصے میں محکمہ تعلیم صرف لسانی گروہ کی کرپشن کی مرکز بن گئی جامعہ بلوچستان سمیت دیگر اداروں میں کرپٹ عناصر کی مکمل پشت پناہی کی گئی لسانی گروہ بلوچ مخالفت کے ذریعے اب اپنے ناکام سیاست کو سہارا نہیں دے سکتی اگر چاکر اعظم یونیورسٹی کے کام کا اغاز جلد نہیں کیا گیا تو شدید احتجاج کیا جائے گا۔
لسانی جماعت بلوچ مخالفت کے نام پر اپنی سیاست کو سہارا دے رہی ہے ، بی ایس او
وقتِ اشاعت : March 4 – 2018