|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان حکومت اور ٹیتھیان کاپر کمپنی کے درمیان مذاکرات کا عمل لندن میں جاری ہے وفاق کی جانب سے بھی اس معاملے پر لاتعلقی کا اظہار کر دیا گیا ہے اور واضع کیا گیا ہے کہ جرمانے کی رقم صوبائی حکومت ادا کرے آوٹ آف کورٹ معاملے کے حل کی صورت میں صوبائی حکومت ریکورڈک منصوبے کے از سر نو ٹینڈر کے طلب کرے گی ۔

ریکورڈک منصوبے کا حل وزیر اعلیٰ بلوچستان کے لئے ایک چیلنج ہو گا ذرائع کے مطابق ریکورڈک منصوبہ تنازعہ کو آوٹ آف کورٹ حل کرنے کے لئے امریکہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ وفد اور ٹیتھیان کاپر کمپنی کے درمیان مذاکرات کا عمل تاحال جاری ہے ۔

ریکورڈک منصوبے کے تنازعہ کے حل کے لئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی سربراہی میں سیکرٹری مائنزاور قانونی ماہرین کے ساتھ بین الاقوامی سیٹلمنٹ فرم کے حکام پر مشتمل وفد ٹی ٹی سی سے امریکہ میں مذاکرات کر رہا ہے ۔

ٹی ٹی سی کی جانب سے عالمی ثالثی عدالت میں ریکورڈک منصوبے سے متعلق درخواست جمع کروئی گئی تھی اور پاکستان پر 40کروڑ ڈالر ہر جانے کا دعوی کیا گیا تھاجس کے بعد عالمی ثالثی عدالت نے فیصلہ پاکستان کے خلاف کرتے ہوئے جرمانہ عائد کر دیا تھا ذرائع کے مطابق حکومت بلوچستان مالی طور پر اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ جرمانے کی قم ادا کر سکے جس کی وجہ سے اس معاملے کو آوٹ آف کورٹ حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

ذرائع کے مطابق وفاق کی جانب سے بھی اس معاملے پر لاتعلقی کا اظہار کر دیا گیا ہے اور واضع کیا گیا ہے کہ جرمانے کی رقم صوبائی حکومت ادا کرے آوٹ آف کورٹ معاملے کے حل کی صورت میں صوبائی حکومت ریکورڈک منصوبے کے از سر نو ٹینڈر کے طلب کرے گی اور کامیاب بولی دینے والی کمپنی کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں اس بات کو بھی شامل کیا جائے گا کہ وہ ٹی ٹی سی کے جرمانے کی رقم کی ادائیگی کی پابند ہو گی ذرائع کے مطابق کم وقت میں ریکورڈک منصوبے کا حل وزیر اعلیٰ بلوچستان کے لئے ایک چیلنج ہو گا۔