|

وقتِ اشاعت :   March 23 – 2018

کوئٹہ : ریجنل پولیس آفیسر ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ ملنے والے ٹھریٹس کی وجہ سے سخت سیکورٹی کی بناء پر خودکش حملہ آور اپنے ہدف پر نہیں پہنچ سکا اور سیکورٹی اہلکاروں نے اسے منطقی انجام تک پہنچا دیا ۔

23 مارچ اور نماز جمعہ کے موقع پر شہر میں تقریبا 5 ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں مسلسل آنیوالے ٹھریٹس کے حوالے سے شہر اور کینٹ سمیت تمام علاقوں میں سیکورٹی کو مضبوط اور موثر بنایا گیا ہے۔

’’ آن لائن‘ ‘ سے خصوصی گفتگو کر تے ہوئے ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی روز سے کوئٹہ شہر کینٹ سمیت مختلف علاقوں کے حوالے سے تھریٹس موجود تھے جن کی روشنی میں ہم نے سیکورٹی پلان ترتیب دیا تھا کیونکہ23 مارچ کے حوالے سے بھی تھریٹس موجود تھے اور پروگرام کی تیاریاں بھی جاری تھی ہماری کوشش ہے کہ تمام تر ایونٹس کو مناسب سیکورٹی فراہم کرے ۔

انہوں نے کچھ موڑ کینٹ کے قریب خودکش حملہ آور کے مارے جانے کے بارے میں تفصیلات بتا تے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر کینٹ اور مختلف علاقوں میں سیکورٹی کے انتظامات سخت کئے گئے تھے خودکش حملہ آور نے خود کو سیکورٹی فورسز کی گاڑی قریب آکر اڑانے کا منصوبہ تھا لیکن فورس کے عملے نے اس کو دیکھ کر پہلے اس کی ٹانگوں میں گولی ماری اور اس کے بعد فائر کیا جس کی وجہ سے وہ اپنے آ پ کو سنبھال نہ سکا اور اپنے ہدف تک نہ جا سکا۔

انہوں نے بتایا کہ 23 مارچ کے حوالے سے بھی سیکورٹی کو سخت بنایا گیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ خالد ائیر بیس کی قریب بھی ہماری ویجنلس موجود ہے اور 23 مارچ کے ساتھ ساتھ جمعتہ المبارک کے موقع پر بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں کیونکہ پہلے بھی تھریٹ موجود تھے اور مسلسل ٹھریٹس آرہے ہیں ہم نے سیکورٹی پلان ترتیب دے رکھا ہے جس کی روشنی میں سیکورٹی کو مزید مضبوط بنایا گیا ہے ۔

شہر سمیت مختلف علاقوں میں فرنٹیئر کور پولیس کے جوان ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں اور شہر میں مشکوک افراد کی نقل وحمل پر بھی کھڑی نظر رکھی گئی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ مارے جانیوالے خودکش حملہ آور کے فنگر پرنٹ لے لئے ہیں جس سے اس کی شناخت کے حوالے سے متعلقہ ادارے اور پولیس کام کر رہی ہے۔