|

وقتِ اشاعت :   July 3 – 2018

لاہور: شہر میں گزشتہ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی بارش نے تباہی مچادی ہے جب کہ مختلف حادثات میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

 لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور میں اب تک 170 سے 177 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے، شہر میں جاری شدید بارشوں کے باعث سڑکیں اور انڈر پاس تالاب کا منظر پیش کرنے لگے ہیں۔

دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے اور چھتیں گرنے کے واقعات میں 6 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔  بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ہربنس پورہ، باغبان پورہ، گڑھی شاہو اور مغل پورہ سے ملحقہ علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا ہے۔ ایم ڈی واسا زاہد عزیز کے مطابق واسا کا عملہ رات سے نکاسی آب میں مصروف ہے، بارش رکنے کے بعد دو سے تین گھنٹے شہر سے پانی نکالنے میں لگ سکتے ہیں۔

ادھرلاہور میں جاری شدید بارشوں کی وجہ سے لیسکو کے ساڑھے تین سو فیڈرز ٹرپ کرگئے ہیں جس کے باعث شہر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے، لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ بارش رکنے کے بعد ہی بجلی کی فراہمی کا کام شروع ہوسکے گا۔

ملک کے مختلف علاقوں حافظ آباد، شیخوپورہ، کلر کہار، پنڈ دادن خان میں  بھی گرچ چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جس کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا، نارنگ منڈی کے نواحی گاؤں بورے اوٹھ میں بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے 16 سالہ لڑکی جاں بحق ہوگئی جب کہ مسلسل 8 گھنٹوں سے ہونےوالی طوفانی بارش سے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

وار برٹن و گردونواح میں بھی تیز آندھی کے ساتھ موسلا دھار بارش کے باعث بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا، کھڈیاں خاص میں شدید بارش کی وجہ سے دیواروں اور گھروں میں بجلی کا کرنٹ آنے لگاجس کے باعث کئی افراد کو جھٹکے لگے۔

ارسا کے مطابق ملک بھر میں بارشوں کے بعد ڈیموں میں 4 سے 5 فٹ پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا جس کے باعث آبی ذخائر میں کمی کے خدشات کم ہوجائیں گے۔